سینیٹر بننے کی قیمت اب کتنی چل رہی ہے، 20،30کروڑ نہیں بلکہ تفصیلات جان کر آپ ششدررہ جائیں گے

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات قریب آنے کے ساتھ ارکان اسمبلی کی قیمتیں لگنا شروع ہو گئی ہیں۔بلوچستان میں سینیٹر بننے کی قیمت 40 سے 70 کروڑ روپے تک چل رہی ہے۔ہارس ٹریڈنگ میں شامل وزیر قانون خیبرپختونخوا سے استفعیٰ لے لیا گیا۔اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کا سینیٹ الیکشن سے تعلق نہیں۔صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی نے کہا کہ زیرسماعت مقدمہ کو صدارتی آرڈیننس میں شامل کرنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔آرٹیکل 226 میں واضح ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے علاوہ تمام انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہوں گے۔

الیکشن ایکٹ 2017 دفعہ 222 سب سیکشن 6 میں بھی یہی بات کی گئی ہے۔چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ہارس ٹریڈنگ کرنے والے ایک شخص نے اپنے بچوں کو بلا کہا میں نے 75 کروڑ روپے آپ کے لیے کمائے ہیں۔دوسری جانب گذشتہ روز گذشتہ سینیٹ انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ ئے اوراراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کی ایک مبینہ ویڈیو بھی سامنے آئی۔ اس ویڈیو سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ 2018ء کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو نوٹوں کے انبار لگا کر خریدا گیا۔ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا ہے۔یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018ء سے 02 مارچ 2018ء کے دوران کی گئی۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے خیبرپختونخواہ کے وزیر قانون سلطان محمد خان کو مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی۔ گذشتہ روز منظر عام پر آنے والی ویڈیو کو سیاسی حلقوں اور سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث کی جا رہی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف نے بیس اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں