سوئچ آن آف کرنے سے ریاست مدینہ نہیں بنے گی،عمران خان نے قوم سے نیا مطالبہ کردیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر سب ساتھ نہیں دیں گے تو اکیلا عمران خان کچھ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوریاست مدینہ کی طرزپراسلامی فلاحی ریاست بنانےکیلئے کوشاں ہیں، سوئچ آن آف کرنے سے ریاست مدینہ نہیں بنے گی، یہ ایک جدوجہد ہے۔ گذشتہ روز اسلام آباد میں علماومشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ علماء مشائخ کا پاکستان بنانے میں بڑا کردار تھا، دنیا کی تاریخ میں ایک ہی ملک اسلام کے نام پر بنا، دینی حلقوں نے پوری طرح مدد کی، شاید ایک آدھ نے مخالفت کی، باقی سب قائداعظم کے ساتھ کھڑے تھے،

پاکستان کو بنانے میں علماء کا بڑا کردار ہے،علامہ اقبال کی پاکستان کیلئے خواب اور فلسفہ بڑا تھا، وہ پاکستان کو ایسا ملک دیکھنا چاہتے تھے کہ پاکستان ساری دنیا کیلئے اسلام کا ماڈل ہوگا، کیونکہ مسلمان اسلام سے دور ہوتے گئے تھے۔پاکستان کو ایسا ملک بنانا تھا کہ دنیا متاثر ہوتی ہے، لیکن بدقسمتی سے ہم اس خواب سے بہت دور نکل گئے، لوگ مغرب کو نہیں جانتے، میں مغرب کو بہت بہتر سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام سلامتی کا مذہب ہے جو امن کا درس دیتا ہے۔ مغرب کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے نبیﷺ سے بہت محبت کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے اسلاموفوبیا کے خلاف ہر فورم پر آوازا ٹھائی۔ دہشتگردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام کا انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں۔مسلمان رہنما مغرب کو سمجھانے میں ناکام رہے کہ اسلام اصل میں ہے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ سری لنکا میں سب سے زیادہ خودکش حملے تامل نے کیے جو ہندو تھے۔ تامل ٹائیگر کی وجہ سے کسی نے ہندومذہب کو برا بھلا نہیں کہا۔ مغرب میں مذہب کا تصور مختلف ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام سلامتی کا مذہب ہے جو امن کا درس دیتا ہے۔ مغرب کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے نبیﷺ سے بہت محبت کرتے ہیں۔مغرب میں دہشتگردی کواسلام سے جوڑنے کی مذموم کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا پر مسلم ممالک کے سربراہان کو خطوط لکھے۔ دہشتگردی کو اسلام سے جوڑا گیا لیکن مسلم حکمرانوں نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔ مسلمان بھی دہشتگردی کا نشانہ بنے۔

ہمیں مغرب کو باور کرانا ہوگا کہ دہشتگردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ مغرب میں کوئی یہودیوں کے خلاف بات نہیں کرسکتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو قوم بھی ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلے گی وہ کامیاب ہوگی۔ ریاست مدینہ میں غریب لوگوں کا خاص خیال رکھا جاتا تھا۔ ریاست مدینہ میں قانون کی بالادستی تھی۔ جس ملک میں انصاف کا نظام نہیں ہوتا وہ تباہ ہوجاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں