حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ناقابل یقین اضافہ کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت کابینہ اجلاس میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے کی توثیق کر دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے صوبوں کو ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق خود فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ صوبے ویکسینیشن کے عمل میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں۔کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ ترجیحات طے ہیں، ہیلتھ ورکرز کے بعد بزرگ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔ اجلاس کے دوران بعض وزرا کی جانب سے بیوروکریسی کی سرکاری معاملات میں عدم دلچسپی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بیوروکریسی کی غیر سنجیدگی کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پلانٹڈ بیوروکریسی حکومتی اقدامات پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کر رہی ہے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ زیادہ تر بیوروکریسی ٹھیک ہے لیکن 10، 12 افسران معاملات خراب کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے معاملے کی تہہ تک جانے کیلئے اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔وفاقی کابینہ نے مسرور خان کو چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔اجلاس میں وزیراعظم کوملک بھرمیں کوویڈ ویکسینیشن سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ ترجیحات طے ہیں ہیلتھ ورکرز کے بعد بزرگ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کورونا ویکسین بلا تفریق لگائی جائے گی اورصوبے ویکسینیشن کے عمل میں میرٹ اورشفافیت کو یقینی بنائیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے 2018 کے سینیٹ انتخابات کے دوران ارکان خیبر پختونخوا اسمبلی کی خرید و فروخت کی ویڈیو کا معاملہ کابینہ میں اٹھایا، کابینہ ارکان نے اتفاق کیا کہ ارکان کی خرید و فروخت کا معاملہ بند ہونا چاہیے، اور اوپن بیلٹ ہی مسئلے کا حل ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اوپن بیلٹ الیکشن چاہتا ہوں تاکہ ووٹ کی قیمت نہ لگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں