پی ٹی آئی رہنماؤں کو پارٹی میں جہانگیر ترین کی کمی شدت سے محسوس ہونے لگی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو انتخابات سے قبل کبھی اتنے غصے میں نہیں دیکھا تھا۔مگر اب کبھی کبھار وہ غصہ ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اختلافی بات پر ناراض ہو جاتے ہیں۔انٹرویو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ میں علماء کرام کے خلاف نہیں ہوں، اچھے علماء حضرات سے میرے قریبی تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ گریڈ 22 میں آنے والے سیکرٹری کی ساری توجی بچوں کی شادی اور گھر بنانے پر ہوتی ہے۔اس ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ لوئر مڈل اور مڈل کلاس متاثر ہوئی ہے۔ فواد چوہدری سے سوال کیا گیا

کہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر جہانگیر ترین ہوتے تو اتنی مہنگائی نہ ہوتی اس حوالے سے کیا کہیں گے آپ؟جس کا جواب دیتے ہوئے انہپوں نے کہا کہ مہنگائی کم ہونے کا تو پتہ نہیں لیکن کسی کو اچھا لگے یا برا، حقیقت یہ ہے کہ جہانگیر ترین نے پارٹی کو سیاسی لحاظ سے سنبھالا ہوا تھا اور ان کے نہ ہونے سے پاکستان تحریک انصاف کی سیاست متاثر ہوئی ہے۔واضح رہے کہ شوگر سکینڈل کے بعد عمران خان اور جہانگیر ترین میں اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں۔تب سینئر صحافی کی جانب سے دعویٰ کیا تھا کہ ہ جہانگیر ترین اور عمران خان کے درمیان تعلقات ٹھیک ہوتے نظر نہیں آرہے،رہنما تحریک انصاف جہانگیرترین نے عمران خان سے ملاقات کی کوشش کی ، جہانگیر ترین عمران خان سے تفیصلی بات کرنا چاہتےتھے، تاکہ خود کو اس سارے معاملے سے کلیئر کر سکیں۔عمران خان نے ملاقات سے انکار کر دیا ۔عبدالقادر کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کاکوئی رہنما کسی چینل پر جہانگیر ترین کے سامنے آنے کو تیار نہیں اور انہیں نظر انداز کررہے ہیں۔عبدالقادرکا کہناتھا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین سے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیا اور جہانگیر ترین کے کردار پر اظہار افسوس بھی کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں