کراچی سے گرفتار انتہا پسندوں کے لرزہ خیز انکشافات

کراچی (نیوز ڈیسک)کراچی میں سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کا بہت بڑا منصوبہ ناکام بنا یا تھا۔کراچی سے گرفتار دہشتگردوں کے انکشافات پر مبنی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔تحقیقات میں سندھ اسمبلی و دیگر اہم مقامات کو نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق دہشتگردوں کا ہدف سندھ اسمبلی تھی۔ دہشتگردوں نے انکشاف کیا کہ سندھ اسمبلی کے بعد اہم مقامات کو ٹارگٹ کرنا تھا،تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ بارود سے بھرا رکشہ اور خودکش جیکٹس تیار کی گئی ہیں۔دہشتگردوں کا موبائل فون اور کمیونیکشن ڈیٹا بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔دہشگتردوں کے گروپ کو افغانستان سے آپریٹ کیا جا رہا تھا۔

شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار افغان شہری ہیں۔ سی ٹی ڈی حساس ادارے دہشتگردوں سے مسلسل تفتیش کر رہے ہیں۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد نے بتایا کہ آج صبح بارود سے بھرا رکشہ ملا، رکشہ بارودی مواد سے مکمل تیار تھا جسے بم ڈسپوزل اسکوارڈ نے ڈی فیوز کیا، کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک جب کہ 4 کو گرفتار کرلیا گیا، دہشت گردوں کے نام سامنے آگئے ہیں جس تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں اس حوالے تفتیش جاری ہے، ملزمان سےتفتیس کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی جائےگی۔چند روز قبل کراچی میں بڑے حملے کا ایک تھریٹ الرٹ جاری ہوا تھا جسے سے کڑیاں ملاتے ہوئے یہ آپریشن کیا گیا، دہشت گرد 10 سے 15 دن سے مذکورہ مکان میں موجود تھے، گرفتار اور ہلاک دہشت گردوں کے بارے میں ہی تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا تھا، ابتدائی طور پر پتہ چلا ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے خود کش حملہ کرنا تھا اور اس کے بعد رکشہ کے ذریعے بڑا دھماکا کرنا تھا۔واضح رہے کہ آج صبح کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن سیکٹر A/21 میں حساس ادارے کی جانب سے کارروائی کی گئی، اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جب کہ 5 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا، جب کہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے دو راکٹ ،2 بلاک بم ، 4 خودکش جیکٹس، 15 دستی بم ، 4 کلاشنکوف ، ڈیٹو نیٹر اور بارود سے تیار سی این جی رکشا برآمد ہوا، رکشا کے سیٹ کے نتیجے بال بیرنگ اور نٹ بولڈ رکھے گئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں