عوام کی ٹیکس کی تفصیلات پبلک ہیں تو شوگر ملز مالکان کی کیوں نہیں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان شوگر ملز مالکان کی ٹیکس تفصیلات چھپانے کے قانون میں ترمیم نہ کرنے پر برہم ہوگئے، وزیراعظم نے15 روز میں تمام شوگرملز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ٹیکس چھپانے کیخلاف قانون میں ترمیم کی جائے، ماضی میں 345 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہوئی، ٹیکس چوری میں ملوث شوگر ملز مالکان کو نوٹس جاری کیے جائیں۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ماضی میں 345 ارب روپے کی شوگر ملز مالکان نے ٹیکس چوری ہوئی۔

اسی طرح ابھی تک شوگر ملزسے صرف 16 تا 29 ارب روپے سیلز ٹیکس جمع ہوا ہے۔ جبکہ شوگر انکوائری کمیشن کے بعد شوگر ملز سے سیلز ٹیکس کی مد میں 80 فیصد اضافہ ہوا۔وزیراعظم عمران خان نے شوگرملز کے گیٹوں پر کیمرے نہ لگنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ شوگر ملز کے گیٹوں پر 15 روز میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کے ٹیکس کی تفصیلات پبلک ہیں تو شوگر ملز کی کیوں نہیں؟ یہ کالا قانون تھا اور میری حکومت میں دوہرا معیار نہیں ہوگا۔ ٹیکس چھپانے کیخلاف قانون میں ترمیم کی جائے۔ وزیراعظم حکم دیا کہ ٹیکس چوری میں ملوث تمام شوگر ملز مالکان کو فوری نوٹس جاری کیے جائیں۔ دوسری جانب تیس جنوری کو سندھ ہائیکورٹ نے چینی بحران اسکینڈل میں شوگر ملز کے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ کے خلاف درخواستوں پر ایف بی آر کے ذیلی ادارے ان لینڈ ریونیو آڈٹ کو شوگر ملز کے خلاف حتمی کارروائی سے روک دیا، عدالت نے شوگر ملز کو نوٹسز کے جوابات بھی جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔ہائیکورٹ میں چینی بحران اسکینڈل میں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے متعلق شوگر ملز مالکان کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزاروں کے وکلا نے موقف دیا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی گئی۔ شوگر ملز کو انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ کے نوٹسز جاری کئے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں