ملک کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ کے معزز جج کا موبائل فون ہیک کرلیا گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا موبائل فون ہیک ہوگیا۔ترجمان سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے موبائل فون ہیک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے اس حوالے سے باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا موبائل فون ہیک ہوگیا ہے اور معزز جج کے موبائل سے غلط کمیونیکیشن کا امکان موجود ہے۔اعلامیہ کے مطابق ہیکرزجسٹس قاضی فائزعیسیٰ کاموبائل نمبر مذموم مقاصدکیلئےاستعمال کر سکتے ہیں لہذا ان کے موبائل فون نمبر سےکسی بھی قسم کی پیغام رسانی کو جعلی اور غلط تصور کیا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا تھا کہ جسٹس قاضی فیض عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس آئیں اور قانون کے خلاف ہے۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے 224 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ صدر آئین کے مطابق صوابدیدی اختیارات کے استعمال میں ناکام رہے۔فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریفرنس نمبر ایک 2019 کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ درخواست گزار کو 17 اگست 2019 کو جاری نوٹس واپس لیا جاتا ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ فیصلے کے 7 روز کے اندر ان لینڈ ریونیو کمشنر خود متعلقہ نوٹسز قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کو جاری کریں۔ ایف بی آر نوٹسز میں جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ اور بچوں سے برطانیہ میں خریدی جائیدادوں کے ذرائع آمدن پوچھے۔فیصلے میں کہا گیا تھا کہ یہ نوٹسز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سرکاری رہائش گاہ پر بھیجے جائیں۔ ایف بی آر کے نوٹسز پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچے متعلقہ تفصیلات پر جواب دیں۔ دستاویزی ریکارڈ کے ساتھ ایف بی آر کو جواب دیے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں