جی الیون حادثہ، گاڑی میں کشمالہ طارق کے موجود ہونے کا انکشاف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد کے جی الیون سیکٹر میں کشمالہ طارق کے پروٹوکول میں شامل گاڑیوں نے سگنل توڑتے ہوئے مہران کار کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔۔پولیس کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی الیون میں تیز رفتار گاڑیوں نے سگنل توڑتے ہوئے موٹرسائیکل اور مہران کار کو ٹکر ماری جس کے نیتجے میں کار میں موجود چار دوست جاں بحق ہو گئے۔زرائع کے مطابق قافلے کی گاڑی میں ایک سرکاری نمبر پلیٹ کی گاڑی بھی شامل ہے۔دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ گاڑیوں کا یہ قافلہ کشمالہ طارق کا تھا جس میں کشمالہ طارق کا خاوند اور بیٹا بھی موجود تھا۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر کارروائی کرتے ہوئے کشمالہ طارق کے شوہر وقاص خان کوگرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا ہے جب کہ کشمالہ طارق کا بیٹا فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔اب چند میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گاڑی میں کشمالہ طارق بھی موجود تھیں۔پولیس کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔تاحال کشمالہ طارق کی جانب سے اس تمام معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ حادثے کا مقدمہ تھانہ رمنا پولیس اسٹیشن میں درج کر لیا گیا ہے جس میں سیاسی شخصیت کے بیٹے کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔مقدمہ واقعہ میں زخمی والے شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق جاں بحق ہونے والے نوجوان مانسہرہ سے اے این ایف کا ٹیسٹ دینے آئے تھے۔سفید رنگ کی جیپ نمبری ڈبلیو وائی 077نے ٹکر ماری۔ جیپ کی ٹکرسے مہران گاڑی میں سوار4نوجوان جاں بحق ہوئے۔ذرائع کے مطابق شوہر اور بیٹے کا میڈیکل ٹیسٹ بھی نہیں کرایا گیا جبکہ حادثے کے بعد گاڑی میں سوار افراد کا میڈیکل کرانا لازمی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق پروٹوکول کی گاڑیوں میں ایک کی نمبر پلیٹ سرکاری تھی۔ حادثے کے بعد چار گاڑیاں جائے وقوعہ سے سگنل توڑتے ہوئے نکل گئیں لیکن سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی کو روک لیا گیا تھا۔راولپنڈی پولیس نے جائے حادثہ سے فرار ہونے والی گاڑیوں کو نصیر آباد کے قریب روکنے کی کوشش کی لیکن وہ تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے نکل گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں