گلگت بلتستان سوئٹزرلینڈ سے بھی خوبصورت، ٹورازم کا حب بنائیں گے،وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان،سوئٹزرلینڈ سے بھی خوبصورت، ٹورازم کا حب بنائیں گے، سوئٹزرلینڈ ہرسال 80 ارب ڈالر کماتا ہے، جبکہ پاکستان 25ارب ڈالر کما تا ہے، گلگت بلتستان میں مزید سڑکیں کھلیں گی تو سیاحت بڑھے گی،دو بڑی سڑکوں کا منصوبہ رکھاہے جس سے پورا علاقہ کھل جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو سیاحت کا حب بنائیں گے، گلگت بلتستان دنیامیں بڑاسیاحتی مرکزبن سکتاہے۔ ٹورازم کا حب بنانے پر زور لگا رہے ہیں۔ چھوٹے چھوٹے پاور پلانٹ لگانے لگے ہیں، توانائی کا مسئلہ حل کریں گے۔ یہاں گرڈ سٹیشن لگانے سے لوگوں کے مسائل حل ہوں گے،

سوئٹزر لینڈ سیاحت سے 80 ارب ڈالر کماتا ہے، پاکستان مجموعی طور پر 25 ارب ڈالر کماتا ہے۔ گلگت کے پہاڑ سوئٹزر لینڈ سے زیادہ خوبصورت ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اوپن بیلٹ کے لیے رواں ہفتے آئینی ترمیم لا رہے ہیں، 30 سال سے سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت ہو رہی ہے، لوگوں کے ضمیر خرید کر سینیٹر بنتے ہیں، پیسے دے کر سیینیٹر بننے والا ملکی خدمت نہیں پیسے بنانے آیا ہے، کسی جماعت نے شفاف سینیٹ الیکشن کی بات نہیں کی، میں نے اپنے 20 ارکان اسمبلی کو پارٹی سے نکالا ہے۔بلوچستان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی جماعتوں نے صوبے کے لیے کچھ نہیں کیا، صوبے کیلئے بلدیاتی نظام بہت ضروری ہے۔ ماضی کے حکمرانوں نے نچلی سطح پر اختیارات منتقل نہیں کیے۔ جنوبی بلوچستان بہت پیچھے رہ گیا ہے، ہماری حکومت نے ملکی تاریخ کا بڑا پیکیج دیا ہے۔ ترقیاتی کاموں کے لیے تھوڑا انتظار کرنا ہو گا، جیسے وسائل چاہیں ابھی ویسے نہیں ہیں، جیسے ہی وسائل آئیں گے ویسے ویسے کام کرتے جائینگے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی بھی حکومت سارے غریبوں کو گھر بنا نہیں کر دیتی، ہم نے ایک سسٹم بنایا تھا جس کے تحت گھر تعمیر کرنے تھے، ہم نے بینکوں کے ذریعے غریبوں کے لیے گھر بنانے کی سکیم رکھی ہے، یورپ میں 80 فیصد لوگ بینکوں سے قرضہ لے کر گھر بناتے ہیں۔ ملائیشیا میں 30فیصد، بھارت میں 10 فیصد لوگ بینک سے قرض لیکر گھر بناتے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ناموس

رسالت سے متعلق معاملات 1989ء سے شروع ہوئی، سلمان رشدی کی جانب سے کتاب لگنے کے بعد معاملات شروع ہوئے۔ مغرب کونہیں پتہ ہم اپنے نبیﷺ سے ہر چیز سے بڑھ کر محبت کرتے ہیں، فرانس میں جب گستاخی ہوئی توصرف میں نےاورصدر اردوان نے آواز اٹھائی۔ فرانس واقعہ کے بعد تمام اسلامی ملکوں کےسربراہان کوخطوط لکھے۔ تمام مسلم ممالک کو اکٹھاہونا گا۔ ورنہ اس مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں