سینیٹ الیکشن ، تحریک انصاف میں پھوٹ پڑگئی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ الیکشن سے پہلے پاکستان تحریک انصاف میں دھڑے بندی کا انکشاف ہوگیا۔ سینئر تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں بھی 4 گروپ ہیں ، اس لیے اگر سینیٹ الیکشن میں ان کے امیدوار موزوں نہ ہوئے اور فیصلے مشاورت سے نہ کیے گئے تو معاملہ الٹ بھی ہوسکتا ہے ، جس کی وجہ سے عین ممکن ہے کہ ان کی سینیٹ میں ایک نشست کم بھی ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹس کی نشستیں تو حکمراں جماعت کو اکثریت سے مل جائیں گی کیوں کہ اس میں تو ساری اسمبلی ووٹ ڈالتی ہے ، اس لیے یہ تو وہ جیت لیں گے لیکن باقی نشستوں پر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا پڑے گا۔ دوسری طرف حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق حکومت کی آئینی ترمیم

کی بھرپور مخالفت کا فیصلہ کر لیا۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی نے آئینی ترمیم کی مخالفت پر اتفاق کیا۔ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق حکومت کی آئینی ترمیم کی مخالفت کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے سینئر رہنماؤں میں رابطہ ہوا، جس میں پیپلز پارٹی، جے یو آئی، (ن) لیگ نے آئینی ترمیم کی مخالفت پر اتفاق کرلیا، اس حوالے سے پیر کو قومی اسمبلی اجلاس سے قبل اپوزیشن کی اہم مشاورتی بیٹھک ہوگی۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری نے اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن ایک ماہ بعد، جلد بازی میں ایسی ترمیم نہیں لائی جا سکتی، خواہش پر آئین تبدیل نہیں ہو سکتا، عجلت میں ترمیم، حکومت کی بدنیتی ایکسپوز ہو رہی، پیپلز پارٹی اس طریقہ کار کی سخت مخالفت کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں