ملتان میں لینڈ کروزر چلانے والے 5سالہ بچےکو ٹریس کرلیا گیا

ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹریفک پولیس ملتان نے کارروائی کرتے ہوئے ملتان کی معروف شاہراہ بوسن روڈ پر لگژری گاڑی چلانے والے 5 سالہ بچے اور گاڑی کو ٹریس کر لیا ہے۔ترجمان ٹریفک پولیس شیخ عدنان کے مطابق بچے کی گاڑی چلانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کےبعد چیف ٹریفک آفیسر ملتان ظفر بزدار کی ہدایت پر سپیشل ٹیمیں تشکیل دی گئیں تھیں۔جنہوں نے گذشتہ روز گاڑی کو ٹریس کر لیا ہے۔پراڈو گاڑی ایم این اے 4099 تھا،دفعہ ایم وی او 115 کے تحت تھانہ کینٹ میں بند کر دی گئی ہے۔گذشتہ روز گاڑی چلانے والے فہد خان اور اس کے والد مظہر خان کو سی ٹی او کے سامنے پیش کیا گیا۔

بچے کے والد مظہر خان کو سی ٹی او کے سامنے پیش کیا گیا۔بچے کے والد مظہر خان نے بیان حلفی چیف ٹریفک آفیسر کو دیا کہ اس کا بیٹا بغیر بتائے گاڑی لے گیا تھا وہ اپنی غلطی تسلیم کرتا ہے۔آئندہ ڈرائیونگ لائسنس بننے تک بچے کو گاڑی نہیں دے گا۔ٹریفک پولیس کی جانب سے مزید کارروائی جاری ہے۔واضح رہے کہ ملتان شہر کی مصروف ترین شاہرہ بوسن روڈ پر 5 سالہ کم عمر بچے کی لینڈ کروزر چلانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس میں دیکھا جا سکا تھا کہ ایک بچہ شہر کی اہم شاہرہ پر بلا خوف وخطر گاڑی چلا رہا ہے، تاہم راستے میں متعدد ٹریفک وارڈنز کے ناکوں اور پولیس کی موجودگی کے باوجود بچے کو نہیں روکا گیا۔ویڈیو وائرل ہونے پر ٹریفک پولیس بھی جاگ گئی ، جس نے روٹ کے اطراف لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اکٹھا کرنا شروع کر دی تھی۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج سے گاڑی کا نمبر اور مالک کی شناخت ہو گی۔ جس پر مالک اور کم عمر ڈرائیو کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے طرح طرح کے تبصرے کیے اور انتظامیہ کے خوب لتے لیتے نظر آئے۔لوگوں کا کہنا تھاکہ پولیس صرف غریب لوگوں کے چالان کرتی ہے یاپھر ان کی نظرموٹرسائیکلوں اور رکشے کے علاوہ چھوٹی موٹی گاڑیوں پر ہوتی ہے کہ جن کاچالان بھی کرتے اور ان کے ساتھ بدمعاشی سے پیش بھی آتے ہیں،اتنی بڑی گاڑیاں دیکھ کر ان کے تو ویسے بھی پر جلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ تاہم اب پولیس نے گاڑی کو ٹریس کرنا شروع کیا ہوا ہے دیکھتے ہیں کہ گاڑی اور مالک کی شناخت ہونے کے بعد پولیس کتنا جرمانہ عائد کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں