فضل الرحمن پی ڈی ایم کی سربراہی چھوڑنے کیلئے تیار

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے حکومت مخالف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سربراہی چھوڑنے کی دھمکی دے دی ۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے گلے شکوے کرتے ہوئے پی ڈی ایم کی سربراہی چھوڑنے کی دھمکی دے دی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے شکوہ کیا کہ ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان پی ڈی ایم کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا، سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان بھی میڈیا میں کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی اپنے فیصلے پی ڈی ایم پر مسلط کر رہے ہیں۔

جب بلاول اور مریم نے خود ہی فیصلے کرنے ہیں تو پھر مجھے سربراہی کیوں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ طے ہوا تھا کہ ہر فیصلہ پی ڈی ایم جماعتوں کی مشاورت سے ہو گا۔انہوں نے کہا کہ چھوٹی جماعتوں کو خدشات ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن استعمال کر رہی ہے۔انہوں نے شکوہ کیا کہ دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی خدشات ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔ جس پر آصف علی زرداری اور نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد برقرار رہنا چاہئیے۔ دونوں رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ آپ کی شکصیت ہی پی ڈی ایم کو آگے لے کر چل سکتی ہے۔آصف زرداری اور نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کروائی کہ آئندہ شکایت نہیں ملے گی، ہر فیصلہ مشاورت سے ہو گا۔ خیال رہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات کی خبریں کافی عرصہ سے گردش کر رہی ہیں۔ سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے بھی خبر دی تھی کہ گراؤنڈ رئیلیٹی میں وہ کامیاب ہوتے ہوئے نظر نہیں آتے۔ میری اطلاعات کے مطابق اور بلاول ہاؤس کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے بہت سارے گلے شکوے کیے ہیں اور کہا ہے کہ آپ پی ڈی ایم کے فیصلوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ہم کسی بھی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ رہے۔ لوگ ہمارے ساتھ نہیں نکل رہے۔ ہمیں کلئیر کیا جائے کہ پیپلز پارٹی کی پوزیشن کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے آصف

علی زرداری سے شکوہ کیا ہے کہ آپ ہمیں تنہا اور اکیلا کر رہے ہیں۔ پی ڈی ایم اپنی موت آپ مر رہی ہے۔ جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ مولانا صاحب آپ قابل احترام اور قابل عزت ہیں لیکن آپ کبھی بھی پاکستان میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں آئے۔ میں پاکستان کی سیاست کو جانتا ہوں۔ جس طرح آپ پی ڈی ایم کو لے کر چل رہے ہیں اس سے نقصان ہو گا۔ ہم پر قسم کی طاقت استعمال کریں گے لیکن وقت آنے پر ، میں کسی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام سے عمران خان کی حکومت نہیں گراؤں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں