یہ پہلی حکومت ہے جو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ سے بھی نہیں چل رہی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کسی بھی عدم اعتماد کی تحریک ، سودے بازی اور ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی۔پنجاب میں تو حکومت گرانا مشکل کام نہیں لیکن ہم اس گند میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پہلی حکومتی ہے جو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ سے بھی نہیں چل رہی۔یہ سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔مذاکرات کے لیے ماحول سازگار نہیں،بات چیت تو وہ کرتا ہے جس کو کچھ چاہئیے ہوتا ہے،ہمیں تو کچھ نہیں چاہئیےاگر حکومت کو چاہئے تو وہ بتا دے۔

ہم جمہوریت کے تسلسل کے لیے اسمبلی کا حصہ بنے حالانکہ اس کے حوالے سے پارٹی میں اختلاف تھا۔پی ڈی ایم اقتدار کی جنگ نہیں لڑ رہی۔مشاورت سے فیصلے ہوتے ہیں۔آج تک جو فیصلے کیے ہیں اس پر عمل کیا۔براڈ شیٹ اور احتساب پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔آج نیب سے سوال ہے کہ جو تم کرپشن کرتے ہو تو اس کا حساب کون دے گا۔مجھے نیب کے اختیارات دیں ان سے زیادہ پیسے اکٹھے کر دوں گا۔قبل ازیں سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ ملک میں سب کے ساتھ ایک جیسا انصاف ہونا چاہیے۔سیاستدانوں کے ساتھ احتساب کا امتیازی سلوک بند کیا جائے ۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا ‏نیب ملک میں سیاست کو ناکام اوربدنام کرنےکا طریقہ ہے، ان عدالتوں میں جو کیس بن رہے ہیں وہ جھوٹ کے پلندے کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔ ملک میں یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش ہے کہ سیاست دان کرپٹ ہیں، سیاستدانوں سے جس معیار پر سوال کیے جاتے ہیں بیوروکریٹ، جج اور جرنیل سے بھی کیے جائیں۔ ملک میں سب کو برابر انصاف ملنا چاہیے۔بتائیں آج عدالتیں خاموش کیوں ہیں جو ایک ویزے پر وزیراعظم کو نااہل کرتی ہیں؟ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے براڈشیٹ سے متعلق تمام حقائق عوام کے سامنے لانےکا بھی مطالبہ کردیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں