اہم شاہرہ پر 5سالہ بچے کی لینڈ کروزر چلانے کی ویڈیو ، پولیس کو بچے کی تلاش، اشتہار جاری کردیا

ملتان (نیوز ڈیسک) پولیس نے ملتان میں گاڑی چلانے والے 5 سالہ بچے کی تلاش شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سوشل میڈیا کی زینت ایک لینڈ کروزر بنی جسے نہایت کم عمر بچہ مشہور شہر کی مصروف ترین سڑک پر چلا رہا تھا۔ویڈیو اپ لوڈ ہوتے ہی جنگل کی آگ کی طرح وائرل ہو گئی۔ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ میٹرو روٹ پر لگے کیمروں سے گاڑی کی شناخت کی جا رہی ہے۔ملتان شہر کی مصروف ترین شاہرہ بوسن روڈ پر 5 سالہ کم عمر بچے کی لینڈ کروزر چلانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے بھی تعجب کا اظہار کیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکا

ہے کہ ایک بچہ شہر کی اہم شاہرہ پر بلا خوف وخطر گاڑی چلا رہا ہے، تاہم راستے میں متعدد ٹریفک وارڈنز کے ناکوں اور پولیس کی موجودگی کے باوجود بچے کو نہیں روکا گیا۔ویڈیو وائرل ہونے پر ٹریفک پولیس بھی جاگ گئی۔ جس نے روٹ کے اطراف لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اکٹھا کرنا شروع کر دی ہے۔ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج سے گاڑی کا نمبر اور مالک کی شناخت ہو گی۔ جس پر مالک اور کم عمر ڈرائیو کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔تاہم یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پولیس نے گاڑی اور بچے کی معلومات کے لیے لوگوں سے مدد مانگی ہے۔دوسری جانب چیف ٹریفک افسر (سی ٹی او) محمد ظفر بزدار کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے گاڑی اور اس کے مالک کی تلاش کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ شہریوں سے گزارش ہے کہ اگر کسی کے پاس اس گاڑی کے مالک کے بارے میں معلومات ہوں تو وہ پولیس کی ہیلپ لائن پر اطلاع دیں۔وہیں ترجمان سٹی پولیس عدنان کا کہنا تھا کہ تمام سیکٹر انچارجز اور ٹریفک وارڈنز کو گاڑی سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی جانچ کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ گاڑی جہاں بھی نظر آئے اس کے خلاف کارروائی کریں جبکہ سی ٹی او کی ہدایت پر معاملے پر مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔پولیس نے پانچ سالہ بچے کی تلاش کے لیے اشتہار جاری کر دیا ہے۔ دوسری جانب ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے

طرح طرح کے تبصرے کیے اور انتظامیہ کے خوب لتے لیتے نظر آئے۔لوگوں کا کہنا تھاکہ پولیس صرف غریب لوگوں کے چالان کرتی ہے یاپھر ان کی نظرموٹرسائیکلوں اور رکشے کے علاوہ چھوٹی موٹی گاڑیوں پر ہوتی ہے کہ جن کاچالان بھی کرتے اور ان کے ساتھ بدمعاشی سے پیش بھی آتے ہیں،اتنی بڑی گاڑیاں دیکھ کر ان کے تو ویسے بھی پر جلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ تاہم اب پولیس نے گاڑی کو ٹریس کرنا شروع کیا ہوا ہے دیکھتے ہیں کہ گاڑی اور مالک کی شناخت ہونے کے بعد پولیس کتنا جرمانہ عائد کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں