ملک میں انصاف ہو تو 3 سابق چیئرمین نیب جیل جائیں گے ، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں سب کے ساتھ ایک جیسا انصاف ہونا چاہیے۔ سیاستدانوں کے ساتھ احتساب کا امتیازی سلوک بند کیا جائے ۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ‏نیب ملک میں سیاست کو ناکام اوربدنام کرنےکا طریقہ ہے، ان عدالتوں میں جو کیس بن رہے ہیں وہ جھوٹ کے پلندے کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔ملک میں یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش ہے کہ سیاست دان کرپٹ ہیں، سیاستدانوں سے جس معیار پر سوال کیے جاتے

ہیں بیوروکریٹ، جج اور جرنیل سے بھی کیے جائیں۔ ملک میں سب کو برابر انصاف ملنا چاہیے۔بتائیں آج عدالتیں خاموش کیوں ہیں جو ایک ویزے پر وزیراعظم کو نااہل کرتی ہیں؟ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے براڈشیٹ سے متعلق تمام حقائق عوام کے سامنے لانےکا بھی مطالبہ کردیا۔شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ احتساب کا ادارہ سمجھنے جانے والا ادارہ آج خود قابلِ احتساب ہے لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ تو ایک کیس ہے، نیب کا ریکارڈ سامنےآئے تو نا انصافی اور کرپشن کی داستان ملیں گی، انصاف ہو تو 3 نیب چیئرمین جیل جائیں گے، انصاف کا ایک معیار نہ ہو تو احتساب عدالتوں میں چلنے والے کیس پولیٹیکل انجینرنگ اور سیاستدانوں کو بدنام کرنےکا ذریعہ ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے براڈ شیٹ کے حوالے سےمطالبہ کیا کہ براڈشیٹ کے تمام دستاویزات عوام کے سامنے رکھیں، کئی پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے، جنرل مشرف کا نام آتا ہے تو ان کا بھی ریمانڈ لیں اور جیل بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ جو وزیراعظم کہتا تھا کہ اتنی کرپشن ہو گئی وہ آج کہتا ہے میرا براڈشیٹ سے کوئی تعلق نہیں، کون سے جنرل صاحب تھے جو کاوے موسوی سے جا کر ملے اور پیسے مانگے، ان سوالوں کے جواب دینے والا کوئی نہیں کیونکہ پوچھنے والا کوئی نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں