پی ٹی آئی کے ناراض اراکین کے وزیراعلیٰ پنجاب سے اختلافات شدت اختیار کر گئے

لاہور (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کے وسیم اکرم پلس وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے اختلافات مزید شدت اختیار کر گئے ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی کے ناراض اراکین نے مستعفی ہونے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض اراکین نے کہا کہ ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جا رہے، ہم سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔ناراض اراکین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ہم سے جو وعدے کیے تھے تاحال اُن وعدوں پر عمل نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب اپنوں کے مسائل کی طرف توجہ نہیں دے رہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض اراکین میں متحرک رہنما اور پی پی 285 سے رکن پنجاب اسمبلی خواجہ داؤدسلیمانی نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی کو ووٹ نہیں دیں گے۔اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو تمام ناراض اراکین کا گروپ پنجاب اسمبلی میں اپنی نشستوں سے استعفے دے دے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم سب جلد اپنی میٹنگ طلب کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں میں شہاب الدین، ملک غضنفر چھینہ، تیمورلالی، مامون تارڑ، فیصل فاروق چیمہ، اعجازخان، گلریز افضل چن، غضنفرعباس، خواجہ داؤد بندیشہ، محی الدین کھوسہ اور عامر عنایت شہانی سمیت دیگر شامل ہیں۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی حکومت پہلے دن سے ہی مشکلات کا شکار رہی ہے، کبھی عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنائے جانے پر اعتراضات اُٹھائے گئے تو کبھی پنجاب میں حکومت کی اتحادی جماعتوں نے حکومتی جماعت کو کافی ٹف ٹائم دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو عہدے سے ہٹوانے کی کوششیں بھی کی گئی تھیں لیکن وزیراعظم عمران خان نے صاف انکار کرتے ہوئے عثمان بزدار کو وسیم اکرم پلس قرار دیا تاہم اب حکومتی جماعت کے اپنے ہی اراکین اسمبلی وزیراعلیٰ پنجاب سے شدید ناراض ہو گئے ہیں اور مطالبات پورے کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جو بزدار حکومت کے لیے ایک نیا چیلنج ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں