وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95 پیسے اضافہ کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95پیسے اضافہ کردیا،وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ بجلی فی یونٹ قیمت میں 2روپے 18پیسے کا اضافہ بنتا تھا، لیکن کم بوجھ ڈالا جارہا ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پر200ارب کا بوجھ بڑھے گا،ن لیگ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجلی مہنگی کرنا پڑرہی ہے۔اسلام آباد میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ توانائی کے مسائل ہماری حکومت کو ورثے میں ملے۔ ن لیگ کی حکومت نے ایسا خسارہ چھوڑا کہ ہمیں ادائیگیاں کرنا پڑیں۔

شعبہ توانائی میں گردشتی قرضہ ن لیگ حکومت کی کار ستارنی ہے۔ ن لیگ حکومت نے دانستہ طور پر بدنیتی پر معاہدے کرکے کارخانے لگائے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ حکومت کی وجہ سے ملک میں 43 فیصد بجلی مہنگی بنتی ہے۔ عوام پر بوجھ ڈالتے تو یہ تقریباً 202 روپے اور 61 پیسے فی یونٹ بنتا ہے۔ بجلی کے فی یونٹ میں ایک روپے 95 پیسے کا اضافہ کرنے جارہے ہیں۔ مشکل معاشی حالات کے باوجود پاور سیکٹر کیلئے 473 ارب روپے سبسڈی دی۔پریس کانفنرس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے معیشت سے متعلق اچھی خبریں آر ہی ہیں۔ پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف جا رہی ہے۔ ہماری برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ بڑی صنعتوں کی پیدوار میں نومبر کے مہینہ میں اضافہ نظر آیا۔ بڑی صنعتوں کی پیدوار میں 15 فیصد اضافہ نظر آیا۔ ترقیاتی منصوبوں کے تحت 208 ارب روپے کے ترقیاتی کام کرائے گئے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سال میں پہلی بار پہلے 6 ماہ میں سب سے زیادہ بجٹ کا استعمال ہوا۔ بجلی کے استعمال میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بجلی کےمسائل ہماری حکومت کوورثےمیں ملے۔ معیشت کا پہیہ تیزی سے چلنا شروع ہوچکا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ ملکی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے۔ طویل عرصے کے بعد کرنٹ اکاوَنٹ سرپلس ہے۔ ان فیصلوں کی قیمت ادا کرنے کیلئے 9 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت بڑھانا پڑی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت ہمارے لیے باردوی سرنگیں بچھا کر گئی۔

(ن) لیگ نے ایسا خسارہ چھوڑا کی ادائیگیاں کرنا پڑیں گی۔ سابق حکومت کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ 95 پیسے فی یونٹ اضافہ کر رہے ہیں۔ مشکل حالات کے باوجود پاور سیکٹر کو 473 ارب روپے کی سبسڈی دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے تابش گوہر نے کہا کہ گردشی قرضے میں کمی کیلئے حکومت نے بہت اقدامات کیے۔ ماضی کے برعکس قواعد وضوابط کے مطابق توانائی معاہدے کیے۔ آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں سے 6 ہزار ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا۔ 450 ارب روپے بقایا جات کی رواں سال ادائیگی کر دی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں