فیصل آباد (نیوز ڈیسک) فیصل آباد کے علاقہ ڈجکوٹ تھانے کی حدود میں پیٹرولنگ پر نکلنے والی موبائل نے ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس گردی کا نشانہ بننے والے وقاص کے اہل خانہ پولیس پر وقاص کی لاش غائب کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مقتول کے اہل خانہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اہلکاروں نے وقاص کی گاڑی پر پیچھے سے فائرنگ کی۔ گاڑی میں ڈرائیور کے علاوہ تین افراد بیٹھے ہوئے تھے جو پولیس کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ مقتول کے رشتہ داروں کا کہنا
ہے کہ ڈجکوٹ کی پولیس نے مقتول وقاص لاش کو غائب کردیا اور اب اُس کے بارے میں کچھ بتایا بھی نہیں جارہا۔لواحقین کے مطابق مقتول وقاص مہمانوں کے ساتھ تقریب سے واپس جارہا تھا کہ اسی دوران پیٹرولنگ کرنے والی پولیس موبائل نے اُس کو نشانہ بنا ڈالا۔ عزیز و اقارب نے مطالبہ کیا کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے۔ بھائی نے بتایا کہ الہ گاؤں پہنچ کرقاص نے گاڑی روک کر ہاتھ کھڑےکیےتھے، اے ایس آئی شاہد کے کہنے پر کانسٹیبل عثمان نے فائرنگ کی، پیٹ میں گولی لگنے سے وقاص شدید زخمی ہو کر زمین پر گر پڑا ، جس کے بعد پولیس اہلکار زخمی وقاص کوٹھڈے،بندوق کا دستہ مارتے رہے۔اویس کا کہنا تھا کہ علاقہ مکینوں کے جمع ہونے پر پولیس اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کی اور پولیس اہلکار اسلحے کے زور پر لاش اورگاڑی ساتھ لے گئے۔سی پی او کی جانب سے واقعے کی رپورٹ آئی جی پنجاب کوبھیج دی گئی جس کے مطابق ابتدائی محکمانہ تحقیقات میں پٹرولنگ پولیس اہلکاروں کی غفلت پائی گئی، اہلکاروں نے اختیارات سے تجاوزکیا، قواعد نظرانداز کیے، غیرمسلح افراد پرفائرنگ کا کوئی جوازنہ پایا گیا۔دوسری جانب ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ پٹرولنگ پولیس نے پہلے چیچہ سٹاپ پرکار کو روکا اس دوران گاڑی میں سوار وقاص اور اہلکاروں میں تلخ کلامی ہوگئی، گاڑی بھگانے پر پٹرولنگ اہلکاروں نے تعاقب کیا اور آراے بازار کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، فائرنگ سے وقاص زخمی ہوا جو بعد ازاں جاں بحق ہوگیا، مقدمہ میں نامزد چاروں پٹرولنگ اہلکاروں کو پولیس پہلے ہی گرفتار کرچکی ہے۔آئی جی پنجاب نے قصورواران کے خلاف سخت محکمانہ اورقانونی کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دوران ڈیوٹی اختیارات سے تجاوز اور شہریوں سے غیر مہذب رویہ کسی صورت قابل قبول نہیں، ایسے واقعات میں ملوث افسران واہلکاروں کے خلاف ترجیحی بنیادوں پر کاروائی یقینی بنائی جائے گی۔