ایم کیو ایم نے حکومت سے سندھ میں اہم ترین عہدہ مانگ لیا

کراچی(نیوز ڈیسک) فردوس شمیم نقوی کے استعفے کے بعد حلیم عادل شیخ کو قائد حزب اختلاف بنائے جانے کے معاملے پر ایم کیو ایم کے تحفظات سامنے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقرری کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ ذرائع ایم کیو ایم نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے قائد حزب اختلاف کی تقرری کے معاملے پر مشاورت نہیں کی گئی۔حلیم عادل شیخ کا نام سامنے آنے پر ہم سے رابطہ کیا گیا۔ ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق ڈھائی سال پی ٹی آئی نے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے نمائندگی کی۔

اب ڈھائی سال ایم کیو ایم ،جی ڈی اے کو موقع ملنا چاہئیے۔ ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق نئے قائد حزب اختلاف کی تقرری پر تحفظات یہیں، اس معاملے پر رابطہ کمیٹی سے مشاورت کی جا رہی ہے۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ آج اسپیکر سندھ اسمبلی کو جمع کروا دیا اور کہا کہ بطور اپوزیشن لیڈر سندھ اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں، استعفےکی کاپی کچھ روز قبل وزیراعظم کو بھی واٹس ایپ کی تھی۔فردوس شمیم کا کہنا تھا کہ لیڈر اپوزیشن کی ذمہ داری مجھے میری قیادت نے دی تھی ، حلیم عادل شیخ نئے قائد حزب اختلاف ہوں گے انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے ایوان میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اسپیکر کے روئیے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ ایوان اپنا تقدس کھو چکا ہے، اپوزیشن کی آواز کو ہمیشہ دبایا جاتا ہے۔ فردوس شمیم نقوی کا مزید کہنا تھا کہ عہدے نہیں پارٹی اہم ہوتی ہے، پارٹی کا فیصلہ ہے تو استعفی دیا، استعفی دینے میں کوئی سازش نہیں بلکہ میں نے خود دیا ہے پچھلی مرتبہ میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کو وفاق میں اہم ذمہ داری دیے جانے کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں