نئے سی سی پی او متحرک ، جرائم پیشہ عناصر کو وارننگ دیدی

لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور پولیس چیف غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ لاہور میں کرائم کی شرح 40 فیصد سے کم ہوکر 18پر آگئی ، ڈاکوؤں اور چوروں کیلئے پیغام ہے لاہورچھوڑ جائیں۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ بچیوں سے زیادتی کے کیسز کو ٹیسٹ کیس بنائیں گے ، بچوں سے زیادتی کےمقدمات کا جلد فیصلہ ہونا چاہیے ، والدین بھی بچوں پر نظر رکھیں ، جب کہ انٹرنیٹ کے استعمال کی بھی ایس او پی ہونی چاہیے۔سی سی پی او لاہور نے کہا کہ قبضہ گروپ بدمعاشوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے جب کہ وکلا فائرنگ واقعہ کی ایف آئی آر بھی درج ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب حکومت

نے گزشتہ ہفتے عمر شیخ کو لاہور پولیس چیف کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی او لاہور لگایا ، غلام محمود ڈوگرنئی ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے فیصل آباد میں تعینات تھے جب کہ اس سے پہلے بھی وہ مختلف اضلاع میں ڈی پی او بھی رہے ہیں ، نئے سی سی پی او لاہور اس سے پہلے آر پی او ملتان کے عہدے پر بھی تعینات رہ چکے ہیں ، غلام محمود ڈوگر کو نئی ذمہ داری دینے جانے سے پہلے ان کا وزیراعلیٰ ہاؤس میں انٹرویو بھی لیا گیا۔عہدہ سنبھالے کے بعد سی سی پی او لاہور نے قبضہ مافیا اور بدمعاشوں کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں بدمعاشوں اور قبضہ مافیا کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ، حکومت کی رٹ قائم کرنے کے لیے لاہور شہر سے قبضہ مافیا گروپوں کو جلد کک آؤٹ کردیں گے۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ ٹیم ورک اور جرائم کو کنٹرول کرنا اولین ترجیحات ہوں گی ، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور حکومت کے ویژن کو لے کر آگئے بڑھیں گے ، بہترین ٹیم کے ساتھ عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ، یاد رہے گزشتہ روز غلام محمود ڈوگر کو تعیناتی کے 2 دن بعد ڈی آئی جی کے رینک سے ایڈیشنل آئی جی کے رینک پر ترقی دی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں