وزیراعظم کی مچھ متاثرین سے ملاقات، تدفین سے پہلے کیوں نہیں آیا، عمران خان نے وجہ بتادی

کوئٹہ(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جو وعدے کیے گئے حکومت انہیں پورا کرے گی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مچھ کے شہدا کے لواحقین سے ملاقات کی، متاثرہ گھرانوں نے بلوچستان آمد اور داد رسی کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔شہدا لواحقین نے بتایا کہ سانحہ مچھ کوئی پہلا واقع نہیں بلکہ اس سے قبل بھی برادری کے ساتھ واقعات ہوچکے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ پورا ایک سال ہم نےکوشش کی آپ لوگوں کوتحفظ دیں، ہم آپ کولکھ کردیں گے جو وعدے کیے پورے کریں گے،ماضی میں بھی ہزارہ برادری

کے پاس آیا تھا اب دوبارہ آیا ہوں’ْاُن کا کہنا تھا کہ ’ہزارہ برادری کےتمام مسائل سمجھتاہوں،ماضی میں ایک کالعدم تنظیم کانام لیا تو انہوں نےمجھے دھمکیاں دیں، انٹیلی جنس ایجنسیوں نے آگاہ کیا تھا بھارت پاکستان میں انتشار چاہتاہے،پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات ہوسکتے ہیں‘۔’ مجھے بریفنگ دی گئی کہ شیعہ اور سنی علمائےکرام کونشانہ بنایاجائے گا، کراچی میں ایک سنی عالم کو شہیدکیا گیا، جس کے بعد سیکیورٹی ایجنسیز نے بہترین کام کرکے اس سازش کو ناکام بنادیا، اس سازش کا مقصد شیعہ سنی کو لڑانا تھا، ہم نےمل کر ایس سازش کو ہمیشہ ناکام بناناہے‘۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ 35،40لوگ دہشت گردی کررہےہیں، یہ لوگ پہلے لشکرجھنگوی تھے اب داعش میں چلےگئے ہیں، ہمیں فساد پھیلانے کی کوشش کرنے والوں کا علم ہے، جلد اُن کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا‘۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ ہزارہ برادری کویقین دہانی کراتے ہیں آپ کو تحفظ فراہم کیاجائے گا، ایک سیکیورٹی گروپ بنارہےہیں جو ہزارہ برادری کی سیکیورٹی دیکھےگا‘۔عمران خان نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’جب وزیراعظم نہیں تھا تو ہزارہ برادری سےملنےآیا تھا، میں نے اسی لیےکہاکہ پہلے تدفین کردیں پھر میں آؤں گا کیونکہ اگر کل کو کوئی اور وزیراعظم ہوگا تو آنے کا اصول بن جائے گا، مشکور ہوں کہ شہداکی تدفین کردی گئی‘۔وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی کہ ’میں سیکیورٹی اداروں اور فورسز کے ساتھ رابطے بھی تھا اور صورت حال پر گہری نظر تھی، ہزارہ برادری کویقین دہانی کراتاہوں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہزارہ برادری

سےجوبھی وعدےکیے وہ پورےکریں گے، پاکستان ہی نہیں دنیا میں مسلمانوں کو متحدکرنےکی کوشش کررہا ہوں کیونکہ ہمیں علم ہے کہ مسلمانوں کو تقسیم کر کے دنیا پر کون حکمرانی کررہا ہے، پاکستانی قوم کو بھی تقسیم کر کے مقاصد حاصل کیے جارہے ہیں، میرا ایک ہی مقصد ہے کہ اپنی قوم کو متحدکروں، ہم متحدہوں گے تو مسائل نہیں ہوں گے اور ایسےواقعات کامقابلہ کرسکیں گے‘۔قبل ازیں وزيراعظم عمران خان آج بروز ہفتہ 9 جنوری کو کوئٹہ پہنچے، جہاں انہوں نے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ اور گورنر بلوچستان سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد وزیراعظم نے صوبے کی سیکیورٹی

سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان، گورنر، وفاقی وزیر داخلہ، صوبائی وزرا، آئی جی ایف سی اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل سرفراز علی بھی موجود تھے۔واضح رہے کہ بحرین کے دورے پر موجود آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی کوئٹہ جانے کا فيصلہ کيا ہے۔ آرمی چيف کسی بھی وقت کوئٹہ کا دورہ کرسکتے ہيں۔گزشتہ روز 8 جنوری کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ لواحقین شہدا کی تدفین کردیں، میں اسی دن کوئٹہ کیلئے روانہ ہو جاؤں گا۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا بھی یہ کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت کوئٹہ کا دورہ کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں