وزیراعظم نےلواحقین کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کوئٹہ جانے کیلئے بڑی شرط عائد کردی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں ہمارےہزارہ کےلوگ بڑی مشکل میں بیٹھےہوئے ہیں، ان کے تمام مطالبات ہم مان چکے ہیں ، تدفین کیلئے وزیراعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں ، لواحقین آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ آجاؤں گا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ملک میں ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں پر سب سے زیادہ ظلم ہوا، کوئٹہ میں ہمارےہزارہ کےلوگ بڑی مشکل میں بیٹھےہوئے ہیں، پاکستان میں کسی اور کمیونٹی پر ایسا ظلم نہیں ہوا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مچھ میں کام کرنیوالے 11مزدوروں کو بےدردی سے قتل کیاگیا،

بھارت پاکستان میں پوری طرح انتشار پھیلانے کی کوشش کررہاہے، مارچ 2019میں کابینہ کوبتایا تھا کہ شعیہ علما کو قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے، یہ سازشیں بھارت پاکستان کے خلاف کررہاہے۔عمران خان نے کہا کہ مچھ واقعے کے بعد وزیر داخلہ کوکوئٹہ بھیجا ، وزیرداخلہ کے بعد پھر 2وفاقی وزرا کو لواحقین سےتعزیت کیلئے بھیجا، مجھے پتہ ہے ان کیساتھ ظلم ہوا ہے، کل تک ان کے تمام مطالبات ہم مان چکے ہیں، ان کاایک مطالبہ ہے کہ وزیراعظم آئیں تو تدفین کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی ملک میں نہیں ہوتا کہ وزیراعظم کو بلیک میل کریں، میں نے کہا ہے یہ جیسے ہی تدفین کریں گے تو میں کوئٹہ جاؤں گا، آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ جاؤں گا۔وزیراعظم نے مزید کہا سارے مطالبات مان لئے تو دفنانے پر شرط کیوں ؟ پہلے تدفین کریں میں گارنٹی دیتاہوں کوئٹہ آؤں گا ، تدفین کیلئے وزیراعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں، سانحہ مچھ کےمتاثرین کے تمام مطالبات تسلیم کرلئے گئے۔واضح رہے کہ مچھ کوئلہ فیلڈ میں کام کرنے والے 10 کان کنوں کے قتل کے خلاف لواحقین اور اہل علاقہ کا کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر دھرنا آج 8 جنوری کو چھٹے روز میں داخل ہوگیا ہے۔کوئٹہ میں اپنے پیاروں کی میتوں کے ہمراہ دھرنے دیئے بیٹھے افراد نے بدستور میتوں کی تدفین وزیراعظم عمران خان کی کوئٹہ آمد سے مشروط کر رکھی ہے، جب کہ مظاہرین اور حکومت کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔رواں ماہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ کی کوئلہ فیلڈ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں نامعلوم دہشت

گردوں نے کان کنوں کو آنکھوں پر پٹیاں اور ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں اس وقت ذبح کیا ، جب کان کن اعلیٰ الصبح فیلڈ پر جانے کیلئے موجود تھے۔حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے ان کی ویب سائٹ عماق پر قبول کی گئی تھی۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی ہزارہ برادری اور دیگر مسلک سے وابستہ افراد پر حملے اور قتل کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں