وفاقی وزیر نے عمران خان اور حکومت کو سانحہ مچھ کا ذمہ دار قرار دیدیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ مچھ سے متعلق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اس سانحہ اور اسلام آباد واقعہ پر وزیراعظم عمران خان نے اپنا واضح مؤقف پیش کر دیا ہے قطع نظر اس کے کہ جو لوگ اس کو خدانخواستہ مسلکی رنگ دے رہے ہیں، میں اس کو سمجھتا ہوں کہ کچھ پاکستانی ، مسلمان اور ہمارے بھائی شہید ہوئے ہیں۔پھر چاہے اُن کا تعلق کسی بھی مسلک سے ہو۔ ہمارے دشمن اسی پہلو کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ دہشتگردی کے واقعات میں کمی تو آئی ہے لیکن ایسے سانحوں میں دفاع کی گنجائش نہیں ہے۔

ملک میں دہشتگردی کے جتنے بھی واقعات ہوتے ہیں اس پر کوئی دفاعی مؤقف نہیں لے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروقؓ کا قول ہے ، جب قصور میں زینب بچی کا قتل ہوا تھا میں نے اسمبلی میں بھی یہ بات کی تھی، کوئی بھی معصوم شخص اگر قتل ہوتا ہے اور اُس کا قاتل نہیں ملتا تو ریاست اور حکمران وقت اُس کا ذمہ دار ہے۔اُس میں صرف عمران خان نہیں ہم سب ، جو جو لوگ حکومت میں ہیں ، ذمہ دار ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ پاکستانیوں کا خون جس نے بھی بہایا ہے، پھر چاہے وہ کہیں بھی ہوں ، آج نہیں تو کل اُس تک قانون کے ہاتھ پہنچیں گے۔ لیکن ساتھ ساتھ ہمیں ایسے سانحہ کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کرنا چاہئیے۔ کابینہ میں بھی اس پر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو جلدی آنا چاہئیے تھا، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شیخ رشید لواحقین کے پاس گئے۔ خیال رہے کہ سانحہ مچھ کے خلاف مظاہرین کا کوئٹہ مغربی بائی پاس پردھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مظاہرین سے مذاکرات کے لیے پہنچنے والے وفاقی وزیر علی زیدی اور زلفی بخاری بھی دھرنے کے شرکا سے ناکام مذاکرات کے بعد لوٹ گئے تھے۔ مظاہرین نے وزیراعظم عمران خان کی آمد تک لاشوں کو دفن نہ کرنے اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں