نیب پر میرا کوئی زور نہیں، نیب میری مانتا تو میرے جاننے والوں کو گرفتار نہ کرتا،وزیراعظم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ جماعتوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، نیب پر میرا کوئی زور نہیں، نیب میری مانتا تو میرے جاننے والوں کو گرفتار نہ کرتا، نیب کے کام میں کسی کو مداخلت نہیں کرنے دیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی سیاسی ، معاشی اور قومی سلامتی کی صورتحا ل سمیت اپوزیشن کی تحریک اور طے شدہ ایجنڈے پر بات کی گئی۔کابینہ ارکان نے مچھ واقعے کے شہداء، اسامہ ستی اور پاک فوج کے شہداء کیلیے دُعائے مغفرت کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر فیصل سلطان کی کورونا وباء کی حالیہ صورتحال پر بریفنگ دی۔

اجلاس میں اپوزیشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ نیب کو ختم کرنا چاہتے ہیں نیب پر میرا بھی زور نہیں ہے، اگر نیب میری مانتا تو میرے جاننے والوں کو کیوں گرفتار کرتا، نیب کوآزادی سے کام کرنے دیں گے ، نیب کے کام میں کسی کو مداخلت کرنے یا دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔کسی کرپٹ جماعت سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی ان کو کوئی ریلیف ملے گا۔ اجلاس میں بعض وزراء نے ہزارہ کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کیلئے کوئٹہ جانے کا مشورہ دیا ، کوئٹہ ضرور جاؤں گا، جلد شیڈول ترتیب دیں گے، حالات کنٹرول میں ہیں ، شہریوں کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ اجلاس میں شاہ محمود قریشی اور عامر ڈوگر نے گیس کی لوڈشیڈنگ کا ذکر چھیڑا تو کابینہ ارکان نے بھی کہا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی ہے فوری اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔جس پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے دور میں گیس کی زیادہ لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔ ماضی کی نسبت ہمارے دور میں بجلی کی کم لوڈشیڈنگ ہے۔ اجلاس میں حفیظ شیخ اور اسد عمر نے مہنگائی کم ہونے کی خوشخبری بھی سنائی۔اسد عمر نے کہا کہ مہنگائی میں تیزی سے کمی آئی ہے، مہنگائی مزید کم ہوجائے گی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ نے پریس کونسل آف پاکستان کے ممبرز تعینات کرنے، پاکستان ایکسپو سینٹرز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دی۔ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ کے تحت اپیلوں پر فیصلہ دینے کیلئے خصوصی کمیٹی بنانے کی منظوری دی گئی۔ بتایا گیا کہ کمیٹی

صرف اُس وقت تک مجاز ہوگی جب تک متعلقہ قانون میں ترامیم مکمل کرلی جائیں۔ ماہی گیری کے شعبے سے برآمدات کے معیار کیلئے انسپکشن کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی میں وزارت بحری امور، کامرس اور پاکستان فیشریز ایسوسی ایشن کے نمائندے شامل ہیں۔کمیٹی ملک میں قائم فیش پراسسنگ پلانٹس کی انسپکشن کے فرائض انجام دے گی۔ اجلاس مین رانا عبدالجبار کا بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر آلٹرنیٹ انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ استعفیٰ منظور کرلیا گیا۔ جبکہ نئے سی ای او کی تعیناتی کیلئے سلیکشن کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ نئی تعیناتی تک مینجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی اس ادارے کی نگرانی کریں گے۔ کابینہ نے کمیٹی برائے قانونی کیسز کے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے وفاقی وزارت صحت کو کووڈ19 ویکسین کی خریداری کی بھی منظوری دے دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں