عوامی سمندر کا منہ اسلام آباد کی طرف موڑ دیا تو جعلی وزیراعظم کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، مریم نواز

بہاولپور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ اور سلیکٹرز دیکھ رہے، پنجاب کھڑا ہوگیاہے، عوامی سمندر کا منہ اسلام آباد کی طرف موڑ دیا تو جعلی وزیراعظم کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، کیا مہنگائی کے اس طوفان کو تبدیلی کہتے ہیں؟ڈھائی سال بعد ہاتھ کھڑے کردیے مجھے کام نہیں آتا، جعلی نالائق وزیراعظم کوجلد گھر بھیجیں گے۔انہوں نے بہاولپور میں عوامی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہاولپور نے فیصلہ سنا دیا کہ حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں، مولانا فضل الرحمان حکم دیں تو اس عوامی سمندر کا منہ اسلام آباد کی طرف موڑ دو ں،

اگر اس سمندر کا منہ اسلام آباد کی طرف موڑ دیا تو جعلی وزیراعظم کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔بہاولپور بتائیں کہ جعلی اسمبلیوں میں بیٹھے رہیں یا استعفا دے دیں؟یاد رکھنا جس دن پی ڈی ایم نے استعفے دے دیے، اس دن حکومت کا کام تمام ہوجائے گا، میں جہاں بھی جاتی ہوں لوگ کہتے ہیں مریم بی بی مہنگائی نے بیڑہ غرق کردیا ہے، مجھے احساس ہے، مہنگائی اتنی ہے کہ نوازدور میں آٹا 35آج 80، 90کا ہوگیا ہے، چینی نواز دور میں 50روپے کلو، آج 120کلو ہے، بجلی گیس کی قیمتیں پرروز بڑھ رہی ہیں ، لوگ اپنے بچوں کی روٹی، فیسیں، کپڑے ، بجلی گیس کے بل دیں، یا سستی ادویات کا بندوبست کریں؟اسی لیے میں چاہتی ہوں جلد ازجلد اس جعلی نالائق وزیراعظم کو گھر بھیج دیں ،ڈھائی سال بعد ہاتھ کھڑے کردیے مجھ سے کام نہیں ہوتا، اب کہتا ہے کہ بغیر تیاری کے حکومت میں نہیں آنا چاہیے، مرغی کو چھوڑو سبزی کیلئے ، ماش کی دال مہنگی ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کو طعنہ دیا جاتا تھا کہ پنجاب ظلم کے سامنے کھڑا نہیں ہوتا، دوسرے صوبے کہتے تھے جب تک پنجاب کھڑا نہیں ہوتا تبدیلی نہیں آئے گی، سن لو، آج پنجاب کھڑا ہوگیا ہے، پنجاب اپنے حقوق کو واپس لینے کیلئے تیار ہے، جانتے ہو، جب پنجاب کھڑا ہوتا ہے تو پھر کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں،اتنا سوگ ڈر بلاوجہ نہیں، آج اسٹیبلشمنٹ ، سلیکٹڈ اور سلیکٹرزبھی دیکھ رہے ہیں کہ پنجاب کے عوام کھڑے ہوگئے ہیں، عوام اپنا حق چھیننے کیلئے تیار ہیں، سلیکٹڈ نے جس ووٹ پر ڈاکہ ڈالا وہ ووٹ واپس لینے اور جعلی حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے تیارہو؟

کیا اس کو تبدیلی کہتے ہیں، کیا مہنگائی کے اس طوفان کو تبدیلی کہتے ہیں؟کیا 27ارب کی چار اور 127ارب کی صرف ایک میٹرو اس کو تبدیلی کہتے ہیں؟ کیا ایل این جی پر 122ارب کے ڈاکے، آٹا چینی چوری ، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو تبدیلی کہتے ہیں؟غریب کی جھونپڑی کو گرانے اور بنی گالہ کے ایکڑوں پر پھیلے گھر کو تبدیلی کہتے ہیں؟ اسلام آباد میں ایک نوجوان جو محنت کرکے گھر کا پیٹ پالتا تھا، اس کیلئے جعلی وزیراعظم کو آواز اٹھانے کی جرات نہ ہوئی، ہم اس 22سالہ نوجوان کیلئے آواز اٹھاتے ہیں۔کیا اس بے حس حکومت کو تبدیلی کہتے ہیں؟پھر باربار کہتا ہے کہ فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں