بہن بھائی سے مبینہ غلط رویے اور اٹھک بیٹھک کروانے کے بعد پولیس نے نئی کہانی سنادی

لاہور(نیوز ڈیسک)پولیس نے لاہور میں بہن بھائی سے توہین آمیز سلوک کی کہانی سامنے رکھ دی۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں بہن بھائی سے پولیس کے مبینہ ہتک آمیز رویہ کی ویڈیومنظرعام پر آئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کے توہین آمیز رویے سے متاثرنوجوان کا کہنا کہا تھا کہ وہ بہن کے ہمراہ فیکٹری سے گھرجا رہا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے روک کرسڑک کنارے ان دونوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور پھر ان سے اٹھک بیٹھک کرائی اور سوئیٹربھی اتروا لیا، جبکہ تھانہ غالب مارکیٹ کے چوکی انچارج نے میری بہن کی تلاشی لی۔اس کے ساتھ ہی ایک ویڈیو بھی سماجی رابطوں

کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں اٹھک بیٹھک کررہے ہیں۔واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد عوام میں بھی شدید غصہ پایا گیا۔۔اسی حوالے سے ترجمان ماڈل ٹاؤن پولیس کا کہنا تھا کہ غالب مارکیٹ کی حدود میں بہن بھائی سے توہین آمیز سکول کا الزام بے بنیاد یے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ گذشتہ ماہ ضلعی انتظامیہ نے غیر اخلاقی سرگرمیوں پر نجی ہوٹل کو سیل کیا تھا۔ملزم وسیم بھٹی ن خود ہوٹل کھول کر غیر اخلاقی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں۔ملزم وسیم ریکارڈ یافتہ ہے اور متعدد مقامات میں ملوث ہے۔ترجمان کے مطابق غالب مارکیٹ پولیس نے گذشتہ روز ملزم کے خلاف سرکار میں مزاحمت سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ملزم کے ایما پر پارکنگ میں پولیس کی خالی گاڑی کے سامنے ویڈیو بنا کر پولیس کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی۔ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی انکوائری مکمل کر لی ہے۔سارا معاملہ خود ساختہ ہے۔پولیس نے کسی لڑکے اور لڑکی کو نہ تو چیک کیا اور نہ ہی آتک بیٹھک کرائی۔ اس واقعے پر ایس ایچ او غالب مارکیٹ آصف عطا کا کہنا تھا کہ ان کی چوکی کا کوئی اہلکار اس واقعے میں ملوث نہیں، فوٹیج پولیس کو بدنام کرنےکی سازش ہے، لڑکی کو پولیس وین کے پاس کھڑا کرکے فوٹیج بنائی گئی، حقائق سامنے لانے کیلئے تحقیقات کررہےہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں