لاہور ( نیوز ڈیسک) لاہور پولیس چیف عمر شیخ کو تبدیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سی سی پی او لاہورعمر شیخ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جب کہ ان کی جگہ غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی او لاہور تعینات کر دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے عمر شیخ کو شہر میں جرائم کنٹرول نہ کرنے پر تبدیل کیا ہے۔عمرشیخ نے پولیس میں کافی تبدیلیاں کیں لیکن وہ جرائم کنٹرول کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے لاہور کے16 ایس ایچ اوز کو بلیک لسٹ کیا اور متعدد اہلکاروں کو بد عنوانی اور فرائض کے انجام میں سستی برتنے پر حوالات میں بھی بند کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ یکم جنوری2021 سے لاہور پولیس کو نیویارک پولیس بنادیا جائےگا لیکن نئے سال کے پہلے دن وہ خود تبدیل ہوگئے ہیں۔ عمر شیخ کے آئی جی پنجاب کیساتھ بھی تعلقات ٹھیک نہیں تھے۔ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کا شمار پاکستان پولیس سروس کے انتہائی پروفیشنل، قابل ، ایماندار اور فرض شناس پولیس افسران میں ہوتا ہے۔وہ ان دنوں سنٹرل پولیس آفس میں ڈی آئی جی ٹیکنیکل پروکیورمنٹ کے عہدے پر فرائض دے رہے ہیں جبکہ اس سے قبل وہ سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف شہروں میں انتہائی اہم عہدوں پر اپنے فرائض سر انجام دے چکے ہیں ۔غلام محمود ڈوگر نے پیشہ ورانہ کیرئیر کے دوران تفویض ہونے والی ہر ذمہ داری کو بھرپور لگن ، محنت اور فرض شناسی سے ادا کرکے اپنی مہارت کا عملی ثبوت پیش کیاہے اور انکا شمار پنجاب پولیس کے نہایت پروفیشنل ، منجھے ہوئے اور تجربہ کار بہترین افسران میں ہوتا ہے۔نئے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ وہ جرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔سی سی پی او لاہور کا عہدہ سنبھالتے ہی غلام محمود ڈوگر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میں پولیس کا مورال بلند کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔ عوام اور پولیس کے درمیان فاصلوں کو کم کرنا اولین ترجیح ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں پہلے بھی تعینات رہا ہوں، کافی حد تک شہر کے مسائل سے آگاہ ہوں۔ خیال رہے کہ لاہور پولیس کا سربراہ ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے۔ عمر شیخ کی جگہ غلام محمود ڈوگر نئے سی سی پی او لاہور تعینات ہو چکے ہیں جبکہ عمر شیخ کو ڈپٹی کمانڈنٹ پولیس کانسٹیبلری فاروق آباد لگا دیا گیا ہے۔ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔