مولانافضل الرحمن کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی تیاریاں،مولاناشیرانی کی منصوبہ بندی سامنے آگئی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ سے نکالے جانے والے مرکزی رہنمائوں نے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے نام سے پارٹی کو فعال کرنے پارٹی میں دھڑے بندی کے خاتمے اور رکنیت سازی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار طاہر ملک کا کہنا ہے کہ مولانا شیرانی کا اصل ایجنڈا یہ ہے کہ ہمارے ساتھ زیادہ سے زیادہ لوگ اکٹھے ہوں تو اس صورت میں ایک پارٹی بن جائے گی اور وہ رہنما کہیں گے ہم اپنے پرانے صدر کو پارٹی سے نکالنے لگے ہیں۔اور اگرنواز شریف اور آصف زرداری کو یہ پتہ لگ جائے کہ

ان کے پاس پاور ہی نہیں ہے تو پھر وہ صدر بھی نہیں رہیں گے،اس طرح مولانا فضل الرحمن پر دونوں جانب سے حملہ ہو گا۔اسی حوالے سے سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ان مدرسوں کی کمانڈ چھنتی جا رہی ہے جن کی بنیاد پر وہ احتجاج کرتے تھے۔مولانا فضل الرحمان کو پرسوں رات کچھ مدرسوں نے کہا ہے کہ ہم آپ کیلئے اسلام آباد پر حملہ نہیں کریں گے۔اس میں کچھ مدارس شامل ہیں سارے نہیں لیکن وہ تقسیم ہوگئے ہیں۔پوری جمیعت علماء اسلام کی طرف ایک ہی سوال جا رہا ہے کہ آپ دھرنا کیوں دینا چاہ رہے ہیں۔ہم کیا نواز شریف کیلئے قربانی دیں ،جمیعت علماء اسلام ایک نظریاتی جماعت ہے اس کو کیوں قربان کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا شیرانی نے اپنے عالم دین سے رابطے شروع کردیے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ جمعیت علماء اسلام ہے، اس کو جب بھی بیچا مولانا فضل الرحمان نے بیچا ہے۔مولانا شیرانی اور حافظ حسین نے پورا پیپر ورک کیا ہوا ہے۔ وہ صرف اکیلے نہیں جائیں گے، بلکہ وہ بہت سے لوگوں سے رابطے میں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں