پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے چمن سرحد کھول دی

چمن(نیوز ڈیسک) پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے چمن سرحد کھول دی ہے، سرحد کھلنے سے خشک میوہ جات اور دیگر اشیاء سے لدے 317 ٹرک پاکستان میں داخل ہوئے، یہ ٹرک کئی دنوں سے سرحد کھلنے کا انتظار کر رہے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے پیش نظر تجارتی سرگرمیوں کیلئے چمن سرحد کی گزرگارہ کو کھول دیا ہے۔اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کے لیے افغانستان کے ساتھ چمن میں موجود سرحدی گزرگاہ کھول دی۔ سرحد پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جبکہ کسٹم اور دیگر قانونی کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔ بتایا گیا ہےکہ سرحد

کھولنے کا فیصلہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔ سرحد کھلنے سے گزشتہ روز جمعرات کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت خشک میوہ جات اور دیگر اشیاء سے بھرے 317 ٹرکس افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے ہیں۔ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ سامان سے بھرے ٹرک کئی ہفتوں سے سرحد کھلنے کا انتظار کر رہے تھے۔ اسی طرح گزشتہ روز معاون خصوصی اسٹیبلشمنٹ محمد شہزاد ارباب کی زیر صدارت پاک افغان پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ ٹاسک فورس برائے بارڈر اور ویزے کے معاملات کا اجلاس قومی اسمبلی سیکرٹریٹ می ہوا۔ اجلاس کا مقصد پاک افغان بارڈر پر لوگوں کے مابین رابطے اور پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت کو بہتر بنانے کے انتظامات سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لینا تھا۔شہزاد ارباب نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی تعلقات اور لوگوں کے مابین رابطے کو بہتر بنانا دونوں ممالک کے لئے اہم ہے، افغانستان کو برآمدات کا حجم بڑھانے کیلئے ہمیں تجارتی عمل کو ہموار کرنے پر توجہ دینا ہوگی۔ممبر کسٹم نے بتایاکہ طورخم بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر 500 سے 600 کنٹینرز کلئیر کیے جارہے ہیں۔ مزید برآں کنٹینروں کی تیز اور شفاف کلیئرنس کے لئے آر-ایف- آئی- ڈی گیٹ خریدے گئے ہیں جو کے پی حکومت کی جانب سے این او سی کے اجرائ کے بعد لگائے جائیں گے۔وزارت داخلہ نے بتایا کہ طورخم بارڈر پر انٹری ویزا ڈاک ٹکٹوں اور متعلقہ افرادی قوت کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے جس سے لوگوں کے مابین رابطے میں آسانی ہوگی۔ مزید یہ کہ ، افغانستان سے متعلق نئی ویزا پالیسی کو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔ نئی ویزا پالیسی کے نفاذ سے دونوں ممالک کے عوام کے مابین سماجی ، معاشی اور تجارتی رابطوں کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں