پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) گذشتہ روز خیبرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن سلنڈرز بروقت نہ پہنچنے پر کورونا کے 7 مریض جاں بحق ہو گئے ۔وزیرصحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا کے مطابق خیبرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن سلنڈرز بروقت نہ پہنچنے پر کورونا کے 7 مریض جاں بحق ہو گئے۔تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں گزشتہ رات آکسیجن کی سپلائی میں کمی کا واقعہ پیش آیا۔ان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں آکسیجن سلنڈرز بروقت نہ پہنچنے پر کورونا کے 7 مریض جاں بحق ہو گئے۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ہارون
الرشید کا کہنا ہے کہ بعض عینی شاہدین کہتے ہیں کہ جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 17 ہے۔کچھ لوگوں دوسرے اسپتالوں میں بھیج دئیے گئے ۔اس معاملے کو چھپایا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے جو 48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔دوسری جانب خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ترجمان فرہاد خان کے مطابق اسپتال میں کورونا مریضوں کے لیے 106 بیڈز مختص ہیں، ہر مریض کو آکسیجن کی ضرورت رہتی ہے۔ فرہاد خان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 ماہ سے اسپتال کے لیے آکسیجن کا کوٹہ ڈبل کر دیا دیا گیا ہے، 5 ہزار لیٹر کے بجائے اب 10 ہزار لیٹر آکسیجن دستیاب ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 100 آکسیجن سلنڈرز اسٹینڈ بائی رہتے ہیں، ناگزیر وجوہات کی بنا پر آکسیجن سلنڈرز کی فراہمی بروقت نہ ہو سکی، واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں پیش آنے والے واقعہ پر گہرے رنج اور صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی ہدایت پر واقعے کی انکوائری کا حکم دیدیا گیا ہی48 گھنٹے میں رپورٹ آجائے گی اور جو بھی اس غفلت کا ذمہ دار ہوا اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کاروائی کی جائے گی۔