سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا پر ایک جملہ بہت مشہور ہوا تھا”یہ تو ہو گا“اس جملے کا اطلاق اس خاتون پر بالکل پرفیکٹ ہوتا ہے جس نے ماسک پہننے اورکورونا ایس او پیز کی پابندی کرنے کی بات پر ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ بدتمیزی کی تھی اور اسے اس حرکت کی سزا 16سال جیل میں کاٹنے کی صورت میں دے دی گئی۔ امریکا میں ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ بدتمیزی اور کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر خاتون کو 16 سال قید کی سزا سنادی گئی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کے شہر سان فرانسسکو میں چند روز قبل اوبر ڈرائیور آن لائن درخواست کے بعد رائیڈ اٹھانے پہنچا۔
ڈرائیور نے خواتین کے ماسک نہ ہونے پر اُن کو لے جانے سے انکار کیا تو خواتین سیخ پا ہوگئیں اور جھگڑا شروع کردیا۔بعد ازاں اُس نے تینوں کو اپنی گاڑی میں بٹھایا اور قریبی دکان سے ماسک خرید کر دیے تو انہوں نے لگانے سے انکار کیا اور ایک خاتون نے جان بوجھ کر ڈرائیور کے منہ پر کھانسنا شروع کردیا جبکہ اُن میں سے دوسری نے اترتے وقت گاڑی میں کالی مرچوں کا اسپرے بھی کیا۔ڈرائیور نے اس واقعے کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو خاتون نے موبائل چھین لیا تھا مگر گاڑی میں لگے کیمرے میں یہ ویڈیو محفوظ ہوئی جس کے بعد ڈرائیور نے اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔پولیس نے اس ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ خواتین کی تلاش شروع کی اور ایک لڑکی کو گرفتار کیا جبکہ دوسری نے از خود تھانے جا کر گرفتاری دی۔پولیس نے خواتین کے خلاف کرونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی اور ڈرائیور پر حملے کا مقدمہ درج کر کے عدالت میں پیش کیا۔ جہاں جج نے الزام ثابت ہونے پر ایک خاتون کو 16 سال قید کی سزا سنائی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ان تین خواتین میں سے ایک کا تعلق ایشیائی ملک سے ہے۔ تینوں خواتین پر کورونا ایس اوپیز احکامات کی خلاف ورزی کے مقدمے میں بھی نامزد کیا گیا ہے۔