ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں ایک درندہ صفت شخص بالآخر اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ اس سفاک شخص نے ایک کم عمر لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد کئی روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے علاوہ کئی دیگر مقدمات میں بھی مطلوب تھا۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ افریقی ملک چاڈ سے تعلق رکھنے والے مجرم آدم زین عیسیٰ کُجی کا عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ روز جدہ میں سر قلم کر دیا گیا۔یہ شخص بہت خطرناک تھا۔ جو گاڑی چوری کی متعد د وارداتیں بھی بڑی ہوشیاری سے انجام دیتا تھا۔بعد میں اس کی ہمت بڑھ گئی تو چاقو کی نوک پر لوگوں سے سرِ راہ لوٹ لیتا۔
اس کے علاوہ کئی افراد کو اغوا بھی کر چکا تھا۔ اسی طرح کے ایک واقعے میں اس حیوان صفت مجرم نے ایک کم عمر لڑکی کو اغوا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا اور پھر اسے کئی روز تک اپنی شیطانی ہوس کا نشانہ بناتا رہا۔پولیس کی جانب سے خاصی کوشش کے بعد اسے پکڑ کر جدہ جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم ایک روز موقع پا کر یہ جیل سے بھاگ گیا اور پھر کافی عرصہ روپوش رہا۔ بالآخرایک بار پھر پولیس کے قابو آ گیا۔ ملزم کے خلاف تمام مقدمات چلائے گئے۔ جس کے بعد اسے بچی کے اغوا اور جنسی زیادتی کے معاملے میں سزائے موت سُنائی گئی۔ افریقی مجرم کی اپیل مسترد ہونے کے بعد اس کے سزائے موت کے آخری احکامات جاری ہوئے۔جن پر گزشتہ روز عمل کرتے ہوئے اس کا سرقلم کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل سعودی عدالت نے ایک سعودی خاتون اور اس کے شامی آشنا کو بھی سر قلم کرنے کی سزا سُنائی ہے۔ سعودی خاتون فادیہ نے عبداللہ موسیٰ نامی شخص سے ناجائز تعلقات بنا ڈالے تھے، جس کے بعد اس نے اپنے خاوند کو راستے سے ہٹانے کے لیے اس تشدد کر کے مار ڈالا۔ مجرم عبداللہ موسیٰ اور مقتول کی بیوی فادیہ کو دھوکے سے ابراہیم بن عبدالعزیز بن عبداللہ کو مارنے پر پولیس نے شک پڑنے پر گرفتار کر لیا تھا۔ملزمہ نے اس قتل کو حادثاتی موت کا رنگ دے رکھا تھا۔ تاہم پولیس کی تفتیش میں مرحوم ابراہیم بن عبدالعزیز بن عبداللہ الغصن پر بے پناہ تشدد کا انکشاف ہوا جس کے بعد خاتون سے تفتیش کی گئی تو اس نے اپنے گھناؤنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ خاوند کو ان پر شک ہو گیا تھا ، انہوں نے اپنی رنگ رلیوں کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے ابراہم کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔ ملزمان نے عدالت میں جرم تسلیم کرلیاتھا جس کے بعد انہیں25 نومبر 2020ء کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔