ریاض(نیوز ڈیسک)اس وقت دُنیا بھر میں ایک انتہائی امیر ترین سعودی دوشیزہ کی اپنے پاکستانی ڈرائیور سے بیاہ رچانے کی خبریں وائرل ہو چکی ہیں۔ ساہو بنت عبداللہ المحبوب نامی اس خاتون کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ سعودی عرب کی امیر ترین خواتین میں سے ایک ہے جس کے اثاثوں کی مالیت 8ارب ڈالر ہے۔ مکہ اور مدینہ میں کئی ہوٹلز اور رہائشی بلڈنگز بھی اس کی ملکیت ہیں۔جبکہ فرانس میں بزنس ٹاور سمیت دیگر ممالک میں بھی جائیدادیں موجود ہیں۔ اس خبر کے بعد ٹویٹر ، فیس بک، انسٹا گرام، واٹس ایپ اور سنیپ چیٹ پرپاکستانی سوشل میڈیا صارفین اور دل جلوں کی جانب سے انتہائی دلچسپ کمنٹس اور چٹکلے سامنے آ رہے ہیں۔
حالانکہ ابھی تک شادی کی اس وائرل ویڈیو اور خبر کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکیں تاہم پاکستانیوں کی جانب سے دھڑا دھڑ دلچسپ کمنٹس کیے جا رہے ہیں۔عطا الرحمن نے لکھا ہے ’آج آپ کو ڈرائیونگ لائسنس کے مقابلے میں اپنی ڈگری چھوٹی لگ رہی ہوگی۔‘ جبکہ رضا نامی صارف نے لکھا ”ڈرائیورنگ کا چھ ہفتے کا کورس انجینئرنگ کے چار سالوں سے بہتر ہے۔“ سعودی دُلہن کے اربوں ڈالر کے اثاثوں پرمبشر نے کہا ’اگر یہ خبر سچ ہے تو یہ بندہ اکیلا ہی پاکستان کا سارا قرض اتار سکتا ہے۔‘ سعد مقصود کہتے ہیں”سعودیہ میں مقیم پاکستانیوں کا مستقبل روشن ہے۔“پاکستانی صارف قاضی کا کہنا تھا ”اس کار والے نے ایک ایسے مشکل وقت میں خوشی کے ایک نئے باب کی شروعات کی ہے جب پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کشیدہ ہیں۔“ایک منچلے نے سوال کیا ہے ”سعودیہ کا ڈرائیونگ لائسنس کتنے دن میں بن جاتا ہے؟“ لعلین نامی صارف نے اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانیوں کو جلانے کی خاطر کمنٹ کیا ٰ”آج آپ کو ڈرائیونگ لائسنس کے مقابلے میں اپنی ڈگری چھوٹی لگ رہی ہوگی۔“جبکہ ایک صارف نے خیال ظاہر کیا کہ سعودی امیر زادی نے پاکستانی مرد کا انتخاب اس لیے کیا کہ وہ خوش شکل ہوتے ہیں اور ان میں وفاداری بھی ہوتی ہے۔ ایک خاتون صارف ثنا حیات نے لکھا کاش کہ ہماری زندگی میں بھی ایسے ہی معجزے ہو جائیں۔ جبکہ ایک اور صارف نے کمنٹ کیا”کوئی بھی دھندا چھوٹا بڑا نہیں ہوتا صاحب”۔اگرچہ اس خبرکے سچے یا جھوٹے ہونے کے حوالے سے ابھی کچھ اور انتظار کرنا پڑے گا، تاہم جو
لوگ سعودیہ کی سخت گرمی اور کڑی محنت کے خیال سے وہاں جانے سے کتراتے تھے، اب ان کا بھی تھوڑا تھوڑا ذہن بن گیا ہے، کسی امیر سعودی خوبرو دوشیزہ سے بیاہ رچا کر راتو رات ارب پتی ہونے کی خواہش ان کے دلوں کو گُدگُدا رہی ہے ۔تاہم ان کے لیے خبر کے سچ ہونے کا انتظار کر لینا ہی بہتر رہے گا۔