مسجد نبوی ﷺ میں نماز ادا کرنیوالے خوش نصیب نمازیوں کیلئے شاندار خبر

دُبئی(نیوز ڈیسک) اہلِ اسلام کو مسجد نبوی کے حوالے سے شاندار خبر سُنا دی گئی ہے۔مسجد نبوی کی چھت کو کئی ماہ بعد تین نمازوں کے لیے کھول دیا گیا ہے،جسے کورونا وبا کے دوران کئی ماہ بند رکھا گیا تھا۔ مسجد نبوی کی چھت کو نمازیوں کی تعداد کے پیش نظر کھول دیا گیا ہے۔انتظامیہ کے مطابق مسجد نبویﷺ آنے والے نمازی کورونا کی احتیاطی تدابیر اور سماجی فاصلے کا خیال رکھیں۔مسجد نبوی کے انتظامی امور دیکھنے والی جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے مسجد نبوی کو تین نمازوں کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جنرل پریذیڈنسی کے مطابق مسجد نبوی کی چھت پر فجر،

مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کی جا سکیں گی۔ انتظامیہ کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا ہے کہ مسجد میں نماز پڑھنے والے تمام افراد کو کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر پر مکمل طور پر عمل کرنا ہو گا۔واضح رہے کہ مسجد نبوی میں نصب متحرک گنبد اپنی تعمیراتی انجینئرنگ اور خوب صورتی کے باعث ایک شاہکار کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ گنبد مسجد میں آنے والے افراد کی نظروں کا خصوصی مرکز بن جاتے ہیں۔ خادم حرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز آل سعود کے دور میں ہونے والی بڑی توسیع کے دوران ان متحرک گنبدوں کو تیار کر کے مسجد کے صحنوں میں نصب کیا گیا۔متحرک گنبدوں کی کل تعداد 27 ہے جن کی باقاعدگی کے ساتھ دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ یہ گنبد چوکور شکل کے فریم پر نصب ہیں جن کی جانبی لمبائی 18 میٹر ہے۔ ہر گنبد کا وزن 80 ٹن ہے اور یہ فولادی سلاخوں پر حرکت کرتے ہیں۔گنبدوں کو اندرونی جانب ممتاز نوعیت کی لکڑی اور نیلے فیروزے کے ٹکڑوں سے مزین کیا گیا ہے۔ بیرونی جانب سے یہ چھ زاویوں کے چھوٹے چھوٹے موزائیک کے ٹکڑوں سے ڈھانپے گئے ہیں۔ان کا قطر 60 ملی میٹر ہے۔متحرک گنبدوں کو مسجد نبوی میں قائم مرکزی کنٹرول روم سے مربوط آلات کے ذریعے کھولا اور بند کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد مسجد کے اندر ٹھنڈی ہوا کو برقرار رکھنا ہے۔ یہ مناسب ماحول کی فراہمی میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ان گنبدوں کا ایک نمایاں ترین فائدہ یہ ہے کہ ان کے ذریعے آواز کی گونج مسجد نبوی کے تمام حصوں تک پہنچتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں