اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کونسل پرائیویٹ اسکولزنمائندگان نے ہر صورت پرائیویٹ اسکولز 11 جنوری سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔پرائیویٹ اسکولز سپریم کونسل اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے۔وزیر تعلیم شفقت محمود، پارلیمانی سیکرٹری وجیہ اکرام ، چئیرمین پیرا حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں جب کہ سپریم کونسل کے وفد میں افضل بابر، حافظ بشاورت ،ابرار خان اور ناصر محمود شریک ہیں۔اس موقع پر وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ گرمیوں کی چھٹیاں اس سال کم ہوں گی۔حتمی منظوری این سی او سی دے گا تاہم مارچ میں ہونے والے امتحانات موخر ہوں گے جب کہ اسکولز
کھلنے کا حتمی فیصلہ 4 جنوری کو این سی او سی اجلاس میں ہو گا۔وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومتی وفد اور پرائیویٹ سکولزفیصلوں کو حتمی منظوری کے لیے این سی او سی میں رکھا جائے گا۔یاد رہے کہ کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 25 دسمبر سے 10جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی اور تعلیمی اداروں میں بچے نہیں آئیں گے، بچے گھر بیٹھ کر تعلیم جاری رکھیں گے۔11 جنوری کو تمام تعلیمی ادارے دوبار کھول دئیے جائیں گے ، شفقت محمود نے مزید کہا تھا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک ہوم لرننگ کا سلسلہ جاری رہے گا ،26 نومبر سے پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے سے آن لائن کلاسز لے سکتے ہیں۔اسکول کالجز، یونیورسٹیز، ٹیوشن سینٹرز سب بند ہوں گے۔چیئرمین پرائیویٹ سکولز فورم شیخ محمد اکرم نے کہا کہ کورونا کے باعث نجی تعلیمی ادارے مالی بحران کا شکار ہیں، حکومت نجی تعلیمی اداروں کیلئے فوری امدادی پیکج کا اعلان کرے اور پرائیویٹ سکولز کو 11 جنوری سے کھولنے کی اجازت دی جائے کیوں کہ اڑھائی کروڑ بچے پہلے ہی سکولوں سے باہر ہیں ، آن لائن تدریس سے مزید بچوں کے سکول چھوڑ جانے کا خدشہ ہے ، اس صورتحال میں ضروری ہے کہ انٹر کلاسز کو معمول کے مطابق لگانے کی اجازت دی جائے۔