اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ خلائی مخلوق ہمارے بیانیے میں شامل نہیں، آپ اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں،میں خلائی مخلوق کہتا ہوں۔نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارا بیانیہ بڑا واضح تھا، خلائی مخلوق باہر سے آتی ہے جب کہ اسٹیبلشمنٹ اسی ملک کی ہے۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ملک میں موجود ہے، تو وہ ہے، اگر آپ کہتے ہیں کہ معاملات میں مداخلت کرتی ہے، تو وہ بالکل کرتی ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ملکی معاملات میں مداخلت کرتی ہے ، اسٹیبلشمنٹ کا مؤقف بھی ہوتا ہے، ان کے اور آپ کے موقف میں ہم آہنگی نہ ہو تو مسائل پیدا
ہوتے ہيں ، جو اثرات ہم نے گزشتہ الیکشن میں دیکھے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے خیالات کو ناپسند کیا گیا۔اپنی جماعت کے رہنما سینیٹر پرویز رشید کے آرمی ایکٹ پر ووٹ پر مؤقف کےحوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی نظام میں ووٹ پارٹی کا ہوتا ہے ، پرویز رشید نے آرمی ایکٹ پر ووٹ نہيں دینا تھا تو انہیں استعفیٰ دینا چاہیے تھا۔وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان شوکت عزیز اور ظفر اللہ جمالی کے مقابلے میں زیادہ بااختیار وزیر اعظم ہیں اور وہ اتنے بااختیار ہیں جتنے چوہدری شجاعت حسین تھے لیکن آئین کے تحت ان کے پاس وہ تمام اختیارات ہیں جو کسی بھی وزیر اعظم کے ہوتے ہیں۔