اسلام آباد(نیوز ڈیسک)موڈیز اور فچ کے بعد عالمی ایجنسی اسٹینڈرڈاینڈ پوورز نے بھی پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دے دیا، ایس اینڈ پی نے پاکستان کی طویل مدتی کریڈٹ ریٹنگ منفی بی اور قلیل مدتی ریٹنگ بی رہنے کی تصدیق کی ہے، پاکستان کی کریڈٹ میٹرکس 3 سال تک دباؤ میں رہے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی اداروں نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم قرار دینا شروع کردیا ہے۔جو کہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں اور حکومت کیلئے انتہائی اچھی خبر ہے۔ عالمی ایجنسی اسٹینڈرڈاینڈ پوورز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا ریٹنگ آؤٹ لک مستحکم ہے۔ ایس اینڈ پی نے پاکستان کی
طویل مدتی کریڈٹ ریٹنگ منفی بی اور قلیل مدتی ریٹنگ بی رہنے کی تصدیق بھی کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ کورونا وباء کے باعث پاکستانی معیشت متاثر ہوئی۔جس کے باعث پاکستان کی کریڈٹ میٹرکس اگلے 2 سے 3سال تک دباؤ میں رہے گی۔ اس سے قبل موڈیز اور فیچ نے بھی پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔ ترجمان وزارت خزانہ نے بتایا کہ فیچ ریٹنگز نے پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ بی مائنس برقرار رکھی ہے۔ موڈیز کی طرح پاکستان کی معیشت کو مستحکم آؤٹ لک قراردیا گیا ہے۔ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ عالمی اداروں کا پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔ کورونا کے باوجود پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔ مزید برآں عالمی جریدے خلیج ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں معاشی محاذ پر پاکستان کے مستقبل کو روشن قرار دیتے ہوئے لکھا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری سے معاشی استحکام آئے گا۔پاکستان کے معاشی اعشاریوں میں مسلسل نمایاں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔ معاشی ماہرین اور سفارتکار بھی پاکستان سے متعلق اچھی رائے دے ہیں۔ عمران خان کی حکومت نے معاشی سرگرمیوں کیلئے بڑے پالیسی اقدامات اٹھائے۔ جن کی وجہ سے عالمی سطح پر معاشی صوتحال کی رفتار کم ہونے کے باوجود پاکستان میں معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں۔