لاہور(نیوز ڈیسک)سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری نے متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی وجہ بتا دی۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی معیشت ڈاؤن ہو رہی تھی اس لیے اسرائیل کو تسلیم کر کیا اور ذاتی مفاد میں معاہدہ کیا۔انہوں نے مزہد کہا سعودی عرب کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرنا آسان نہیں ہو گا۔خورشید قصور نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان پر حیران ہوا۔جب کہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور چین نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، ان سے تعلقات کبھی متاثر نہیں ہوں گے،
اسرائیل سے ہمدردی رکھنے والے کو پاکستان کے عوام نہیں چھوڑیں گے، مسلمان اور پاکستان اسرائیل کو اپنا دشمن نمبر ایک سمجھتے ہیں، فلسطین کی آزادی اور مسجد اقصیٰ کا مسئلہ حل ہونے تک اسرائیل مسلمانوں کا دشمن نمبر ایک ہی رہے گا، موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر ملک کی تنہائی کو ختم کیا ہے، سعودی عرب، ایران اور ترکی سے مضبوط تعلقات ہیں، پاکستان کی کوششوں سے افغانستان میں امن ہونے جا رہا ہے، ہمارے سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں سمیت 70 ہزار جوانوں نے ملک کے لئے شہادتیں دی ہیں، شہیدوں کے ورثاء کو ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے۔واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، سپہ سالار کی ریاض میں سعودی عسکری قیادت سے ملاقاتیں، باہمی فوجی تعاون اور تربیتی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی جنرل اسٹاف ہیڈ کوارٹر ریاض کا دورہ کیا، آرمی چیف کی سعودی چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل فیاد بن حامد اور کمانڈر جوائنٹ فورس لیفٹیننٹ جنرل (اسٹاف) فہد بن ترکی السعود سے ملاقاتیں ہوئیں، جس کے دوران دونوں ممالک کیدرمیان فوجی تربیت اور دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے پر گفتگو ہوئی، قبل ازیں سعودی وزارت دفاع پہنچنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا سعودی چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل فیاد بن حامد نے استقبال کیا، جس کے بعد انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔