راولاکوٹ (اصغرحیات) سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی بنگوئیں رہاشگاہ سردار پیلس پر گہما گہمی، جلسے کی تیاریاں عروج پر، کیا سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے استحکام پاکستان پارٹی چھوڑ کر نئی سیاسی اننگز شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا، سردار تنویر الیاس کی رہاشگاہ پر کونسی تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے اور اس کا پاکستان اور آزاد کشمیر کی مستقبل کی سیاست پر کیا فرق پڑے گا؟ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے صحافی غالب بخاری کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ میرے گھر میں ہونیوالی تقریب کی قیائس آرائیاں ممکن پر اپنے طور پر کررہے ہوں، انہوں نے کہا کہ یہ تمام انتظامات استحکام پاکستان پارٹی کے ۱۹ جولائی کے جلسے کے حوالے سے کیے گئے ہیں۔ ۱۹ جولائی کو ایک قرار داد الحاق پاکستان منظور ہوئی تھی، سردار تنویر الیاس نے کہا کہ ہم نے گزشتہ سال ۱۹ جولائی کو ہم ہیں پاکستان کا نعرہ لگایا، اس انیس جولائی کے جلسے کیلئے ہم نے ۱۲ بجے سے ۴ بجے تک مشاورتی اجلاس رکھا ہے۔ اسی سلسلے میں آپ ٹینٹ، کنوپیاں اور سارا کچھ دیکھ رہے ہیں۔

سردار تنویر الیاس نے کہا کہ ۱۹ جولائی کا جلسہ انشا اللہ تاریخ کا بڑا جلسہ ہوگا، یہ جلسہ ہم ہیں پاکستان کے نعرے پر ہوگا، یہ انشا اللہ تاریخی جلسہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ میں آزاد کشمیر کو ریاست سمجھتا ہوں، یہ پاکستان کی ریاست ہے، ایل او سی کے اس پار لوگ ہماری آس پر قربانیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکوں کے ساتھ رشتے آٹے بجلی کے ریٹس کے ساتھ جڑے ہوئے نہیں ہوتے، ملکوں کے ساتھ محبت لازوال ہوتی ہے، ملک ماں ہوتی ہے، ملک کے ساتھ نفرت اس بنیاد پر نہیں ہوتی کہ بجلی مہنگی ہے یا آٹا نہیں مل رہا، ملکوں کے ساتھ محبت ان تمام چیزوں سے بالاتر ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے موسم کا کہیں بھی مقابلہ نہیں ہے۔یہ موسم زمین پر جنت ہے، جن لوگوں کے پاس وقت ہو، آج کل باغ راولاکوٹ اور دیگر علاقوں کا وزٹ کریں،