بھارتی خطے کا امن تباہ کرنے کیلئے سرگرم، پاک فوج کو ہائی الرٹ کردیا گیا

راولپنڈی(نیوز ڈیسک) بھارت کسانوں کے احتجاج، کشمیر میں مظالم اور عالمی میڈیا سے توجہ ہٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن کی کوششوں میں مصروف ہے، 2016 میں بھی بھارت نے ناکام سرجیکل سٹرائیکس کا دعویٰ کیا تھا۔ 26 فروری 2019 کو بھی بھارت نے ناکام آپریشن کی کوشش کی۔بھارت ایک مربتہ پھر خطے کے امن کو تباہ کرنے کیلئے سر گرم، لداخ اور دو کلم میں ہزیمت کے بعد ہندوستان پر اندورنی اور بیرونی دباؤ ہے۔ بھارت نے کارگل سے حاصل سبق کو بھلا دیا۔ کارگل میں بھارت نے حقائق چھپائے اور زیب داستان کئی کہانیاں گھڑیں۔ بھارتی ملٹری نے حقائق کو اپنے زاویے سے دکھانا شروع کر رکھا ہے۔

ڈوکلم کرائس 2017 سے لیکر اب تک مودی حکومت حقائق تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔من گھڑت خبریں پسندیدہ چینلز کے ذریعے لیک کی جاتی ہیں۔ بھارت نے اس مقصد کیلئے انفارمیشن وار فیئر قائم کیا ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق بھارت اندرونی مسائل پر پردہ ڈالنے کیلئے پلوامہ طرز کا ڈرامہ کرسکتا ہے، پاکستان کی مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔مصدقہ ذرائع کے مطابق اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت کی پلوامہ طرز کے ڈرامے کی تیاری کررہا ہے، اور ہندوستان پلوامہ طرزپر ایل او سی، ورکنگ باؤنڈری پر کسی ایکشن کی تیاری میں مصروف ہے، جس کے لئے ہندوستان بارڈر ایکشن یا سرجیکل اسٹرائیک کا سہارا لے سکتا ہے۔دو ہزار سولہ میں ہندوستان نے پاکستان میں ناکام سر جیکل اسٹرائیکس کا دعویٰ کیاتھا جبکہ 26فروری2019کو بھی ہندوستان نےایسےہی ناکام آپریشن کی کوشش کی تھی، جس پر اسے عالمی سطح پر ہزیمت اٹھانی پڑی تھی۔مصدقہ ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کی تیاریوں پر پاکستانی مسلح افواج کوہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔دوسری جانب ہندوستانی میڈیا بھی بالاآخر مودی کے خلاف بول اٹھا ہے، بھارتی میڈیا کی جانب سے بھی مودی حکومت کے خلاف مہم شروع کردی گئی ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت نے کارگل سےحاصل سبق کوبھلا دیا ہے، مودی سرکار ہندوستانیوں سے حقائق مت چھپاؤ۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کارگل میں بھارت نےحقائق چھپائے ،زیب داستان کئی کہانیاں گھڑیں، بھارتی ملٹری نےحقائق کو اپنے زاؤیے سےدکھانا شروع کر رکھا ہے، مخصوص من گھڑت خبریں پسندیدہ چینلز کے ذریعے لیک کی جاتی ہیں، اس کے علاوہ بھارت میں من گھڑت خبروں کے لئے انفارمیشن وار فیئر قائم کیا گیا ہے، حقیقت میں ڈوکلم کرائس دوہزار سترہ سے ابتک مودی حکومت بے یقینی کا شکار ہے اور حقائق کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں