اسمبلیوں سے استعفے سیاسی خود کشی ہوگی ، ن لیگ کو اہم مشورہ دیدیا گیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نوازشریف اور مریم نواز کو شریف خاندان کے دیگر افراد اور پارٹی رہنماوں نے مشورہ دیا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفے دیے تو یہ سیاسی خود کشی ہوگی ، جس کا فائدہ پاکستان تحریک انصاف ، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق کو ہوگا ، ضروری ہے کہ پہلے پیپلزپارٹی اور مولانا فضل الرحمان کی جماعت کے لوگوں کے استعفے لیے جائیں ، صرف اسی صورت میں مسلم لیگ ن بھی استعفوں کی طرف جائے، ان خیالات کا اظہار صحافی صابر شاکر نے کیا۔تفصیلات کے مطابق اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ لوگ آئے تووزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ لینے کی

غرض سے تھے لیکن اب یہ خود مستعفی ہونے کی طرف چل پڑے ہیں، کیوں کہ شریف فیملی کی طرف سے جو دروازے کھٹکھٹائے گئے اور ان سے کہا گیا کہ ہمارے کندھوں پر ہاتھ رکھیں، ہم آپ کی خدمت کیلئے تیار ہیں، صرف عمران خان کو گرادیں لیکن اس کا جواب انہیں نفی میں ملا اور ان دروازوں سے انہیں کسی بھی قسم کی کوئی امداد نہیں مل سکی۔صابر شاکر کے مطابق مسلم لیگ ن کو صاف جواب ملنے کی وجہ سے ان کے لہجوں میں زیادہ تلخی آگئی ہے، لیکن شہبازشریف اور دیگر لوگ اب بھی دوسری سائیڈ پر ہیں، جس کا اندازہ اس بات سے لگالیں کہ مریم نواز نواز اور رانا ثناء اللہ تو استعفوں کی بات کررہے ہیں لیکن رانا تنویر کی طرف سے کہا جارہا ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔دوسری جانب اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اہم اجلاس میں اس کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جیل بھرو تحریک کی تجویز دیدی ہے۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہان یا اہم رہنماؤں میں سے کسی کی گرفتاری ہوتی ہے تو اس آپشن پر غور کیا جائے۔ تمام جماعتیں اپنے کارکنوں کو اس حوالے سے تیار رکھیں۔سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں کی صورت میں احتجاجی لائحہ عمل اور قومی شاہراہوں کی بندش بھی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم قیادت کے تحفظات کے حوالے سے اجلاس میں نئے سال کے آغاز میں ہی اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ استعفے لانگ

مارچ کے بعد دیئے جائیں اور بروقت اس آپشن کا استعمال کیا جائے۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کرانے کی تجویز پیش کر دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے خاتمہ پر مولانا فضل الرحمان استعفے سپیکر کو پیش کر دیں۔ تمام جماعتوں کی جانب سے نواز شریف کی تجویز کی حمایت کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں