آٹھ تاریخ کو آر یا پار ہوگا، بڑے بڑے فیصلے کرنے جارہے ہیں ، مریم نواز

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اعلان کیاہے کہ 8 تاریخ کو آر یا پار ہوگا، پی ڈی ایم اب بہت بڑے بڑے فیصلے کرنے جا رہی ہے ۔ لاہور میں مسلم لیگ کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں بڑے فیصلے ہونے جا رہے ہیں ۔عوام یہ جنگ جیت چکے ہیں، 13 دسمبر کے جلسے بس اس بات کا اعلان ہونا باقی ہے ۔میری پاکستان کے منتخب نمائندوں سے درخواست ہے کہ اگر پارٹیوں نے استعفے دیے تو آپ سب اپنے اہمیت کو پہچانتے ہوئے استعفے دے دیجیئے گا،

کیونکہ اب یہ عوام بیدار ہو چکے ہیں، اگر کسی نے کسی مصلحت کے تحت بھی پارٹی سے غداری کی تو عوام اس کا گھیراؤ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی ذمہ داری مجھے 7سال پہلے دی گئی تھی، آج اللہ کاشکر ہے کہ مسلم لیگ ن کاسوشل میڈیا اگلی صفوں میں کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ نا اہل حکومت ہم پر مسلط کردی گئی ہے ، روزانہ کی بنیاد پر مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب روٹی ہی 30روپے کی ہوجائے تو کیسے گھرچلایا جائے گا ؟ نوجوان جانتےہیں ملکی حالات کاذمہ دارکون ہے ؟ پوری دنیا کے ممالک نے پاکستان کی پروازیں بند کر دی ہیں، کون کہتاتھاسبزپاسپورٹ کی عزت کراؤں گا؟ بتایا جائے کہاں ہے وہ وزیراعظم جو سائیکل پر جاتا تھا، بتایا جائے کیا اس جعلی حکومت نے ایک بھی اسپتال بنایا؟ ان کے بڑے بڑے دعوے کہاں گئے؟ سپریم کورٹ نےکہابلین ٹری منصوبےکےدرخت کہاں لگے؟ کوئی ہےجووزیراعظم کوان کےدعوؤں سےمتعلق پوچھ سکے ؟ ۔سوشل میڈیا کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سوشل میڈیاکی بدولت آج نوازشریف کی آوازملک کےکونےکونےمیں گونج رہی ہے،پاکستان کےنوجوانوں کاکردارصرف سوشل میڈیاتک محدودنہیں ہے ۔ مسلم لیگ ن کاسوشل میڈیاونگ نوازشریف کابیانیہ لےکرآگےبڑھتارہا۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب وہ انسان ہےجس کےجانےکےبعدبھی لوگ اسےاچھےنام سےیادرکھیں۔شاباش ہےنوازشریف کوانھوں نےخودپرظلم سہہ لیا۔مریم نواز نے کہا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ ملک میںکیا ہورہا ہے، آج جو ہو رہا ہے وہ کیوں ہو رہا ہے اور
کون کر رہا ہے،

ریاست کے کئی ستون ہوتے ہیں، جبب نواز شریف کو ایک اقامے کی بنیاد پر حکومت سے بے دخل کیا گیا اور 2018 کے انتخابات چوری کیے گئے اور یہ نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کو ہمارے سروں پر مسلط کردیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک صفحے پر ہونے کے باوجود اس بس کو جو روز جلتی بھی ہے اور دھکا لگانا پڑتا ہے لیکن یہ بس چل نہیں رہی ہے اور آج کیا پاکستان اور حکومت چل رہا ہے، روز صبح پتہ چلتا ہے کہ مہنگائی دوگنا ہوگئی ہے۔حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیس آ نہیں رہی لیکن ہزاروں کا بل آرہا ہے، کون کہتا تھا کہ سبز پاسپورٹ کی عزت کرواؤں گا،

آج مختلف ممالک میں پاکستان کی پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے، سائیکل پر چلنے والا وزیراعظم کہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جعلی وزیراعظم کسی شہر میں آتا ہے تو عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ کر پورا شہر بند کردیا جاتا ہے، انہیں کیا خطرہ ہے ، خطرہ تو نواز شریف جیسے حکمرانوں کو تھا کیونکہ جب وہ حکومت میں آیا تو ہر طرف بم دھماکے اور ڈرون حملے ہورہے تھے لیکن انہوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر دیشت گردی کے خلاف ضرب عضب اور ردالفساد جیسی دو جنگیں لڑیں، ملک سے دشہشت گردی کا خاتمہ بھی کر رہا تھا اور عوام میں بھی موجود ہوتا تھا۔مریم نواز نے حکومت کی

جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے باہر سے ایل این جی منگوانی تھی لیکن اس لیے دیر سے منگوائی کیونکہ ان کے وہ دوست جو ان کے کیچن اور پارٹی کے خرچے چلاتے ہیں اور ان کے فرنس آئل کے پلانٹ ہیں اور اس سے عوام کا 122 ارب روپے کا نقصان ہوا اور یہ نقصان عوام کے خون پسینے کی کمائی پر دیے جانے والے ٹیکس میں کرپشن سے ہوتا ہے لیکن بندہ بہت ایمان دار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بجائے بجلی سستی ملتی ان کے کیچن چلانے والے دوستوں کا فائدہ ہوا مگر بندہ ایمان دار ہے، سپریم کورٹ نے بلین ٹری کے بارے میں کہا کہ درخت کہاں ہیں ہمیں تو کہیں نظر نہیں آرہے ہیں لگتا ہے بنی گالا میں لگے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں