کمسن ملازمہ کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ، عدالت نے ملزم منیر رانا کو ضمانت پر رہا کردیا

فیصل آباد (نیوز ڈیسک) فیصل آباد میں12 سالہ گھریلو ملازمہ صدف کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کو عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب پولیس نے کمسن بچی پر تشددکرنے پر رانا منیر کو گرفتار کر لیا تھا۔ آج صبح ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مجسٹریٹ ذوالفقار احمد نے ملزم کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی ہے۔ملزم رانا منیر کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہا کیا گیا ہے ۔ کمسن ملازمہ پر تشدد کی ایف آئی آر میں نامزد مرکزی ملزمہ ثمینہ منیر کی گرفتاری اب تک عمل میں نہ آ سکی ۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

کی جانب سے فیصل آباد میں معصوم گھریلو ملازمہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کا نوٹس لیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ کی جانب سے آر پی او فیصل آباد کو واقعے کے حوالے سے فوری رپورٹ پیش کرنے اور بچی پر تشدد کرنے والوں کیخلاف کاروائی کرنے کا حکم دیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بچی کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، تاہم اطلاعات یہ ہیں کہ تشدد کا نشانہ بننے والی بچی لاپتہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ جبکہ چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کی جانب سے فیصل آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ پر خاتون کے بہیمانہ تشدد کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔تاہم لوگوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ بچی کو خاتون کی جانب سے زیادہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس لیے صرف مالک مکان کی بجائے دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں چند افراد کو ایک کم سن لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والی بچی 12 سالہ گھریلو ملازمہ ہے جس پر مالکان کی جانب سے تشدد کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں