مصالحت گروپ اکٹھا ہوگیا، چوہدری نثاراور شہباز شریف کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پارٹی صدر شہبازشریف کی والدہ کی وفات پر سیاسی و سماجی رہنماں کی جانب سے اظہار تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان گذشتہ روز جاتی امرا پہنچے، چوہدری نثار نے شہبازشریف سے ملاقات کی، جس میں والدہ بیگم شمیم اختر کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔جب چوہدری نثار علی خان جاتی امرا پہنچے تو مریم نواز ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسے کیلئے جاچکی تھیں۔ جس پر بعض لوگوں نے کہا کہ شاید چوہدری نثار اس وقت جاتی امرا آئے جب مریم نواز چلی گئی تھیں،

لیکن ہوسکتا ہے کہ یہ اتفاق ہو کہ چوہدری نثار شہبازشریف اور مریم نواز دونوں سے تعزیت کرنا چاہتے ہوں لیکن چوہدری نثار کے تاخیر سے پہنچنے پر مریم نواز جاچکی تھیں۔چوہدری نثار اور شہباز شریف کی ملاقات کے بعد ایک بار پھر سے نئی سیاسی بحث بھی شروع ہو گئی ہے۔اسی حوالے سے سینئر صحافی عامر متین کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کی شہباز شریف سے ملاقات کی ٹائمنگز بہت اہم ہے۔اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ شہباز شریف پیرول پر باہر آ گئے ہیں لیکن ان کے بیانات پر بہت کم لوگوں نے غور کیا۔شہباز شریف نے نیلسن منڈیلا کا کردار ادا کرتے ہوئے ڈائیلاگ کی بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتوں کے درمیان قومی بحث ہونی چاہئیے تاکہ اس کا حل نکلے اور چوہدری نثار بھی آج حل نکالنے کے لیے پہنچے ہیں۔بے شک وہ شہباز شریف کے پاس ان کی والدہ کی تعزیت کے لیے گئے لیکن ملاقات کی ٹائمنگ بھی بہت اہم ہے۔یہ سارا مصالحت والا گروپ ہے۔چوہدری نثار نے بیگم شمیم کی تعزیت کے لیے جانا ہی جانا تھا لیکن جب وہ ایک مصالحت والے ماحول میں جاتے ہیں تو پھر اس کے اثرات مختلف ہوتے ہیں۔ایک طرف جنگ جاری ہے تو دوسری طرف صلح کی کوششیں بھی جاری ہیں۔خیال رہے کہ چوہدری نثار کا تعلق مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماؤں میں ہوتا تھا تاہم پارٹی سے اختلافات کے باعث انہوں نے گذشتہ انتخابات میں آزاد حیثیت سے قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر انتخاب لڑا تھا، جس میں انہیں صرف پنجاب اسمبلی کی

نشست پر کامیابی ملی تھی۔واضح رہےکہ بیگم شمیم اختر 22 نومبر کو لندن میں انتقال کرگئی تھیں اور ان کی تدفین 28 نومبر کو لاہور میں کی گئی تھی۔ حکومت پنجاب نے والدہ کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کے لیے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 5 روزہ پیرول پر سینٹرل جیل کوٹ لکھپت سے رہا کیا ہے، پیرول قواعد کے تحت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی رہائش گاہ سب جیل قرار دی گئی ہے اور جیل کا عملہ اُن کے ساتھ ہی موجود ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں