عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا تفصیلی جواب دیا،وزیراعظم

لاہور (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی انکوائری رپورٹ میں جہانگیرترین ملوث ہوا تو سزا ملے گی، جہانگیرترین کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے، جہانگیرترین کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے، خسروبختیار کے بھائی کیخلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں، اداروں میں کسی طرح کی کوئی مداخلت نہیں ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے سینئر اینکر منصور علی خان کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چینی مافیا کیخلاف پہلی بار ایکشن لیا جارہا ہے، چینی کی قیمت شوگر مافیا طے کرتا تھا، شوگر مافیا کی وجہ سے چینی کی قیمت بڑھی۔جہانگیرترین کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔

جہانگیرترین کے پاس کوئی پارٹی عہدہ نہیں ہے۔ جہانگیرترین کہتے ہیں وہ بےقصور ہیں۔ جہانگیرترین ہمارے بہت قریبی رہے ہیں، ہم نے ایک ساتھ بہت کام کیا۔جہانگیرترین بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔ اسی طرح خسروبختیار کے بھائی کیخلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں، ادارے آزاد ہیں، اداروں میں کسی طرح کی کوئی مداخلت نہیں ہے۔شوگر انکوائری رپورٹ میں جو بھی ملوث ہوگا سزا ملے گی۔ عمران خان نے کہا کہ سابق فوج افسر کو حکومت میں پوزیشن دینے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ہے، عاصم سلیم باجوہ کو کسی کے کہنے پر تعینات نہیں کیا، گوادر سی پیک کا مین پوائنٹ ہے۔ عاصم سلیم باجوہ کو تجربے کی بنیاد پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی لگایا، عاصم سلیم سدرن کمانڈ کے سربراہ رہ چکے،عاصم سلیم باجوہ نے آئی ایس پی آر کا ایک پورا سیٹ اپ بنایا تھا، عاصم سلیم باجوہ نے گوادر پر پوری بریفنگ دی ہے، عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اوپر لگے الزامات کا مجھے تفصیلی جواب دیا، اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ نیب یا عدالت سے رجوع کرے۔فردوس عاشق اعوان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی اطلاعات پنجاب پر کوئی کرپشن کیس نہیں، محکمہ اطلاعات میں کچھ مسائل تھے اور ہمارے ایک دو لوگوں کو ان سے مسئلہ تھا جس کی وجہ سے ان کا تبادلہ کیا گیا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں جہاں بھی کسی وزیر سے متعلق کرپشن کی اطلاعات ملتی ہیں تو میں اپنے ایسے ایک ایک وزیر کی آئی بی کے ذریعے خود تحقیقات کرواتا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ بھی تھا اور

نریندر مودی وہاں مظالم کررہا تھا لیکن نواز شریف نے کوئی بات نہیں کی، کشمیر پر پاکستان کا جو آج مؤقف ہے اس سے پہلے کبھی نہیں تھا، ہم نے کشمیر کاز کو ہر فورم پر اٹھایا ہے، سعودی عرب سے تعلقات بہترین ہیں، یو اے ای سے ویزے کے معاملے پر بات ہورہی ہے، چین اور ترکی سے تعلقات بہتر ہوئے ہیں، افغانستان سے اب وہ تعلقات ہیں جو پہلے کبھی نہیں تھے، ڈومور کرنے والا امریکا اب پاکستان کی تعریفیں کررہا ہے، پاکستانی کی خارجہ پالیسی جیسی آج ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔عمران خان نے کہا کہ جو لوگ پیسے لے کر تنقید کرتے ہیں وہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوجاتے ہیں، صحیح معنوں میں تجزیہ کرنے کی اہلیت رکھنے والے اور پڑھے لکھے صحافی معاشرے کا اثاثہ ہوتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں