اسٹیل ملز کے سینکڑوں ملازمین کو فارغ کردیا گیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اسٹیل ملز نے ڈی سی ایز منیجرز اور صحت عامہ سمیت مختلف شعبوں سے 4 ہزار 544 ملازمین کو نکالنے کی فہرست تیار کرلی۔ترجمان پاکستان اسٹیل ملز محمد افضل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراد کی ملازمت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ ‘گروپ2، 3، 4 اور جے او سیز ملازمین کوفارغ کیا جا رہا ہے’۔پاکستان اسٹیل ملز کی ملازمت سے برطرفی کی زد میں آنے والے شعبوں میں ‘اساتذہ، لیکچرزز، اسکولوں اور کالجوں کا غیر تدریسی عملہ، ڈرائیورز، فائرمین، آپریٹرز، صحت عامہ اور

سیکورٹی اسٹاف، چوکیدار، مالی، پیرا میڈیکل اسٹاف، باورچی، آفس اسٹاف، فنانس ڈائریکٹوریٹ کا عملہ، اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ اور اے اینڈ پی ڈپارنمنٹ شامل ہے’۔ترجمان پاکستان اسٹیل کے مطابق گروپ دو تا چار،جونیئر افسران، اسسٹنٹ منیجرز، ڈپٹی منیجرز، منیجرز، ایس ای ڈی جی ایم اور ڈی سی او ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے جب کہ اسٹیل مل کے اسکول و کالجز کے اساتذہ و غیر تدریسی عملے، ڈرائیورز، فائر مین، فائر ٹینڈرز آپریٹرز، صحت عامہ کے اسٹاف، سیکورٹی گارڈز و چوکیدار، مالی، پیرا میڈیکل اسٹاف، کچن اسٹاف، آفس اسٹاف، فنانس ڈائریکٹوریٹ کے تمام محکموں کے کارکنان، اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ، فنانس ڈائریکٹوریٹ کے جونیئر افسران،(تمام محکموں) کارپوریٹ سیکریٹریٹ، سی پی اینڈ آئی، آئی ایس ایم ڈی، لا ڈپارٹمنٹ، سیکیورٹی اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ کو ضرورت کے تحت ملازمتوں پر برقرار رکھا گیا ہے۔اس کے علاوہ سی ای او سیکریٹریٹ، اسٹیل مل اسپتال، ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ، پروفیشنل ڈگری ہولڈرز، سی ڈی بی، پروٹول اور زونل آفس اسلام آباد سمیت لازمی سروس کے محکمہ جات میں تعینات ملازمین کو برقرار رکھا گیا ہے۔دوسری جانب ادارے سے فارغ کئے جانے کی اطلاع ملتے ہیں تمام ملازمین اور ٹریڈ یونینز میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی اور ملازمین میں اشتعال پھیل گیا۔یاد رہے اس وقت پاکستان اسٹیل کے ملازمین گزشتہ کئی روز سے ادارے کی نجکاری اور ملازمین کی جبری برطرفیوں کے خلاف احتجاج شروع کئے ہوئے ہیں اور ایسے میں پاکستان اسٹیل انتظامیہ کے اس اقدام

کے ذریعے ہزاروں ملازمین کی نوکریوں کو ختم کردیا گیا ہے۔اسٹیک ہولڈرز گروپ کے کنوینر ممریز خان نے بھی پاکستان اسٹیل انتظامیہ کے اس اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل کے چیف ایگزیکٹیو کی تقرری کے خلاف خود کیس عدالت میں ہے اور ایسے میں ملازمین کی نوکریوں کا قتل عام کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ اس مسئلے کی جانب توجہ دیں اور دونوں حکومتیں مل بیٹھ کر پاکستان اسٹیل کی بحالی اور ملازمین کے روزگار کو بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں