پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت ختم کرنے کی تیاریاں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) سینئر صحافی طاہر ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی اور ق لیگ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ختم کرنے کے لیے سرگرم ہیں اور چوہدری برادران کا نواز شریف کو فون بھی اسی کھیل کا حصہ ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف اور چوہدری شجاعت حسین کے مابین ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی طاہر ملک کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی الیکشن کے بجائے ان ہاؤس تبدیلی کو ترجیح دیتی ہے جس کی بڑی وجی پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت ہے۔اور انہیں نئے الیکشن سے حکومت ختم ہونے کا خدشہ ہے۔

طاہر ملک نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے ق لیگ کو ان ہاؤس تبدیلی پر قائل کیا ہے جس کے بعد پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر پریشر ڈالا گیا۔طاہر ملک نے انکشاف کیا کہ عثمان بزدار نے پریشر لینے کی بجائے پنجاب میں اپنی حکومت کو محفوظ بنا لیا۔ن لیگ کےکئی ایم این ایز کی حمایت حاصل کر لی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے گذشتہ دنوں چند کابینہ اراکین کو اپنے خلاف ہونے والی سازش بے نقاب کرتے ہوئے وزیراعظم کو بھیجے گئے خفیہ پیغامات دکھائے اور انہیں آئندہ کے لیے خبر دار بھی کیا۔تجزیہ کار کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ق لیگ اب بھی پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ختم کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔اور آج چوہدری برادران کا نواز شریف کو فون بھی اسی کھیل کا حصہ ہے۔قبل ازیں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے مابین رابطہ ہوا ہے۔نواز شریف نے آصف علی زرداری سے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے اور سب سے پہلے پنجاب میں پیش کی جائے۔جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ بنایا جائے۔ کیونکہ پرویز الہیٰ شامل ہوں گے تو ہی یہ کام ہو سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں