بھارتی شرانگیزی،جب معصوم بچے اسکول سے گھر واپس آئے تو گھر سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے تھے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)ظلم کی انتہا ہوتی ہے ا ور اس کے بعد رب کی بے آواز لاٹھی ایسی اٹھتی ہے کہ ہر قسم کے ظلم کے آگے بند باندھ کر رکھ دیتی ہے مگر شاید کشمیریوں کے صبر کو اللہ تعالیٰ ابھی بھی آزما رہا ہے۔اس وقت پاکستان ا ور بھارت کے درمیان جنگ کے حالات بنتے نظر آ رہے ہیں۔جس کا آغاز ایک مرتبہ پھر بھارت کی طرف سے ہو چکا۔گزشتہ سے پیوستہ روز وادی نیلم اور آس پاس کے علاقے میں بھارت نے حد سے زیادہ گولہ باری کی اور سویلین آبادی کو براہ راست نشانہ بنایا۔کئی لوگوں کے گھر آگ کی نظر ہو گئے اور کچھ لوگ بھی شہید ہو گئے۔مگر اس ظلم کی داستان میں

رقت آمیز منظر اس وقت دیکھنے کو ملا جب بچے اسکول گئے اور کمر پر بستے لٹکائے واپس گھر کو آئے تو آگے گھروں سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔بچے پریشانی اور اضطراب کی حالت میں کھڑے آگ میں جلتے اپنے گھروں کو تکتے رہ گئے کہ ان کے گھروں کو آگ کس نے لگائی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ہزیمت کی ماری بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے 4 شہری شہید اور 12 افراد زخمی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید اور 5زخمی ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق بھارت نے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے ایل او سی پر محاز کھول دیا ہے، 7 اور 8 نومبر کی درمیانی شب بھارتی فوج کی ضلع کپواڑہ میں حریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی، جھڑپ حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے مابین مقبوضہ وادی میں ہوئی جس میں 4 بھارتی فوجیوں سمیت کچھ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں ذلت کا سامنا کرنے پر خفت مٹانے کے لئے 13 نومبر کو بھارتی فوج نے ایل اوسی پر بلا اشتعال فائرنگ اور مارٹر گولے فائر کیے، شہری آبادی پر فائرنگ سے 4 شہید اور 12 افراد زخمی ہوئے. بھارتی فوج نے لیپا، نیلم، ویلی، جورا، سیکٹر شاہ کوٹ اور باغ ویلی میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا تاہم پاک فوج کی جانب سے بھی بھارتی اشتعال انگیزی کا موثر جواب دیا گیا، پاک فوج کی جانب سے بھارتی پوسٹوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا گیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کا ایک جوان شہید اور 5 زخمی بھی ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں