کیا تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات جلد اور طویل ہونگیں؟اہم اجلاس کے بڑے فیصلے سامنے آگئے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز میں تشویشناک حد تک اضافے کے بعد بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ 16 نومبر کو ہونے والے اس اہم اجلاس میں وبائی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔تفصیل کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں تعلیم کے شعبے میں وبائی مرض کے اعدادوشمار اور بیماریوں کے پھیلاؤ کا جائزہ بھی لیا گیا۔ فورم کو بریفنگ دی گئی کہ تعلیمی اداروں میں وبا کا تناسب بڑھ رہا ہے جبکہ اس صورتحال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔فورم نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ 16 نومبر کو شفقت محمود این سی او سی میں صوبائی

وزرائے تعلیم کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں عمومی طور پر ملک بھر میں وبا کے پھیلائو کے رجحان کا جائزہ لیا جائے گا۔مشاورتی اجلاس کے بعد اس کے نتیجے میں ہونے والے فیصلے اور نفاذ کے لئے سفارشات صوبوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ فورم نے تعلیمی سال کے اہداف کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لئے اور اس وائرس کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر فورم نے یہ تجویز پیش کی کہ جلد اور طویل موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا جائے تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے اور اس کے ساتھ ساتھ طلبہ کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔کورونا کے پھیلاؤ کے اثرات کم کرنے کے لیے موسم سرما کی تعطیلات جلدی اور طویل کرنے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔مشاورتی مباحثے کے بعد سفارشات صوبوں کے ساتھ شئیر کی جائیں گی،عوام کی طرف سے عالمی وباء کورونا وائرس کے ایس او پیز نظر انداز کیے جانے کی بناء پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے خبردار کیا ہے کہ اگر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاط نہ کی گئی تو پاکستان میں ایک بار پھر جون والی صورت حال کا دوبارہ سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں