پاکستان کی جانب سے آذربائیجان کو تاریخی کامیابی پر مبارکباد

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین 6 ہفتوں سے جاری جنگ کے اختتام کے لیے امن معاہدے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین کاجنگ بندی کےخاتمےکےاعلان کاخیرمقدم کرتےہیں۔ترجمان دفترخارجہ زاہدحفیظ چوہدری نے اہم پیش رفت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نےہمیشہ نگورنو کاراباخ کے تنازع پرسلامتی کونسل کی قراردادکی حمایت کی، فریقین کاجنگ بندی کےخاتمےکےاعلان کاخیرمقدم کرتے ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ روس کی مدد سے سہ فریقی معاہدہ جنوبی قفقاز خطےمیں قیام امن کاموقع ہے، امیدہےخطےمیں استحکام اورخوشحالی

کادورشروع ہوگا اور بےگھرافرادکی اپنےآبائی علاقوں کو واپسی کاراستہ ہموارہوگا۔ترجمان زاہدحفیظ چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ علاقےآزاد کرانے پر آذربائیجان کےعوام اور حکومت کومبارکباد پیش کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان نے آرمینیا سے جنگ میں آذربائیجان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے ہر فورم پر اپنی تائید اور معاونت کا یقین دلایا تھا۔آذربائیجان کے ساتھ جنگ میں آرمینیا نے پسپائی اختیار کرتے ہوئے روس کی ثالثی میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کر دیئے، روسی صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر عملدرآمد آج رات سے شروع ہوگا۔اس حوالے سے آذربائیجان کے صدر نے معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی معاہدے کا حصہ دار ہوگا، آرمینیا نگورنو کاراباخ سمیت کئی علاقوں سے دستبردار ہوجائے گا، معاہدے کے مطابق قبضے میں لئے گئےعلاقوں پر آذربائیجان کا قبضہ برقرار رہے گا۔آرمینیا کے وزیرِاعظم کہتے ہیں نگورنو کاراباخ معاہدہ تکلیف دہ ہے لیکن دفاعی ماہرین سے زمینی حقائق جاننے کے بعد روس کی ثالثی میں جنگ ختم کرنے کا معاہدہ کیا۔یاد رہے کہ عالمی طور پر تسلیم شدہ آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباخ پر روس کی معاونت سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ ہوگیا ہے اور اس امن معاہدے کو آذربائیجان کی فتح قرار دیا جارہا ہے۔اس معاہدے پر آذری صدر الہام علیوف، آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشنیان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دستخط کیے ہیں جس کے بعد معاہدے پر عمل درآمد مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے سے شروع ہوگیا ہے۔اس معاہدے کے بعد

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے فتح کا اعلان کیا ہے جس پر آذری قوم سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ آذری صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ آج کا تاریخی دن ہے اور نگورنو کاراباخ کا تنازع اختتام کو پہنچ گیا ہے اور وہ شاندار فتح پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب کاراباخ آذربائیجان ہے اور یہ ہماری فتح کی علامت ہے۔دوسری جانب آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشنیان نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی وسائل ختم ہونے کی وجہ سے معاہدہ کیا ہے اور یہ سمجھوتہ میرے لیے بھی تکلیف دہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فوج کے مشورے پر ہی امن کا معاہدہ کیا ہے جس کی وجہ فوجی وسائل ختم ہونا اور مزید تازہ دم فوجیوں کا نہ ہونا ہے، فوجی ایک ماہ سے لڑ رہے تھے جن کو آرام کی ضرورت تھی، اگر یہ معاہدہ نہ کرتے تو ہمیں مزید سنگین نتائج بھگتنا پڑتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں